بتاریخ 17 رمضان المبارک یوم وصال حضرت عائشہ صدیقہ رضیاء اللہ عنہا

in 17 •  6 years ago 

17 رمضان المبارک یوم وصال حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا

ام المومنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی تھیں۔ آپ کا نام عائشہ، لقب صدیقہ اور حمیرا، خطاب ام المومنین اور کنیت ام عبداللہ ہے چونکہ آپ رضی اللہ عنہا صاحب اولاد نہ تھیں اس لئے آپ رضی اللہ عنہا نے اپنی بہن حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کے صاحبزادے اور اپنے بھانجے عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے نام پر حضور صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد کے مطابق اپنی کنیت ام عبداللہ اختیار فرمائی۔
(ابو داؤد، السنن، کتاب الادب)

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بچپن ہی سے نہایت ہی ذہین و فطین، عمدہ ذکاوت اور بہترین قوت حافظہ کی مالک تھیں۔ حضرت امام زہری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا تمام لوگوں میں سب سے زیادہ عالم تھیں۔ بڑے بڑے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ ان سے مسائل وغیرہ پوچھا کرتے ہیں۔ حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم اصحاب رسول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کبھی کوئی ایسی مشکل پیش نہیں آئی جس کو ہم نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا ہو اور ان کے پاس اس کے بارے میں کوئی معلومات ہمیں نہ ملی ہوں۔
(جامع الترمذی، کتاب المناقب)

آپ رضی اللہ عنہا اکثر دن کو روزے سے ہوتیں اور ان کی رات نوافل ادا کرتے مصلے پر گزرتی، زہدو ورع، تقویٰ و پرہیزگاری میں وہ اپنی مثال آپ تھیں۔ اطاعت، عبادت اور ریاضت کا جوہر اُن کی سرشت میں شامل تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے عہد خلافت میں ان کی گزر اوقات کے لئے ان کا گزارہ الائونس مقرر کررکھا تھا لیکن آپ کو جو ملتا وہ مستحقین میں تقسیم فرما دیتیں۔

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ آپ کو سب سے زیادہ کون محبوب ہے؟ آپ نے فرمایا: عائشہ (رضی اللہ عنہا)۔
(جامع ترمذی، ابواب المناقب)

58ھ میں ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی عمر 67 سال ہوچکی تھی۔ اسی سال ہی رمضان المبارک میں آپ بیمار ہوئیں۔ علالت کا سلسلہ چند روز جاری رہا۔ علالت کے دوران کوئی مزاج پرسی کرتا تو فرماتیں اچھی ہوں۔
(طبقات ابن سعد)

نکاح:
ہجرت سے ٣ برس پہلے سید المرسلین سے شادی ہوئی۔ ٩ برس کی عمر میں رخصتی ہوئی ۔ سیدہ عائشہ کے علاوہ کسی کنواری خاتون سے نبی کریم محمد صلی اﷲ علیہ وسلم نے شادی نہیں کی ۔ ابھی ان کا بچپن ہی تھا کہ جبریل علیہ السلام نے ریشم کے کپڑے میں لپیٹ کر ان کی تصویر رسول اللہ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کو دکھلائی اور بتایا کہ یہ آپ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کی دنیا وآخرت میں رفیقہ ئِ حیات ہے۔

فضائل وکمالات:
حضرت عمرو بن عاص نے ایک دفعہ رسول اقدس محمد صلی اﷲ علیہ وسلم سے پوچھا : یا رسول اللہ ! آپ کو دنیا میں سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ فرمایا : ”عائشہ” عرض کی مردوں میں کون ہے؟ فرمایا : اس کا باپ ۔ ایک دفعہ حضرت عمر نے اپنی بیٹی حضرت حفصہ ام المومنین کو سمجھاتے ہوئے کہا :بیٹی عائشہ کی ریس نہ کیا کرو ، رسول اللہ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کے دل میں اس کی قدر ومنزلت بہت زیادہ ہے ۔
رسول اللہ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا :
”مردوں میں بہت کامل گزرے لیکن عورتوں میں سے مریم بنت عمران اور آسیہ زوجہ فرعون کے سوا کوئی کامل نہ ہوئی اور عائشہ کو عورتوں پر اسی طرح فضیلت ہے جس طرح ثرید کو تمام کھانوں پر..
حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں فخر نہیں کرتی بلکہ بطور واقعہ کے کہتی ہوں کہ اللہ نے دنیا میں ٩ باتیں ایسی صرف مجھ کو عطا کی ہیں جو میرے سوا کسی کو نہیں ملیں ۔2۔ جب میں سات برس کی تھی تو آپ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم نے مجھ سے نکاح کیا ۔ 3۔ جب میرا سن ٩ برس کا ہوا تو رخصتی ہوئی ۔ 4۔ میرے سوا کوئی کنواری بیوی آپ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں نہ تھی ۔ 5۔ آپ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم جب میرے بستر پر ہوتے تب بھی وحی آتی تھی ۔ 6۔ میں آپ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کی محبوب ترین بیوی تھی ۔ 7۔ میری شان میں قرآن کی آیتیں اتریں ۔ 8۔ میں نے جبریل کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ۔ 9۔ آپ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم نے میری گود میں سر رکھے ہوئے وفات پائی۔ 1۔ خواب میں فرشتے نے آنحضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کے سامنے میری صورت پیش کی۔

حضرت عائشہ اور احادیث نبوی :
سیدہ عائشہ کا حافظہ بہت قوی تھا ۔ جس کی وجہ سے وہ حدیث نبوی کے حوالے سے صحابہ کرام کے لیے بڑا اہم مرجع بن چکی تھیں ۔ حضرت عائشہ حدیث حفظ کرنے اور فتویٰ دینے کے اعتبار سے صحابہ کرام سے بڑھ کر تھیں۔سیدہ عائشہ نے دو ہزار دو سو دس (2210) احادیث روایت کرنے کی سعادت حاصل کی ۔
دور نبوی کی کوئی خاتون ایسی نہیں جس نے سیدہ عائشہ سے زیادہ رسول اللہ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم سے احادیث روایت کرنے کی سعادت حاصل کی ہو ۔
صدیقہ کائنات سے ایک سو چوہتر (174) احادیث ایسی مروی ہیں جو بخاری ومسلم میں ہیں ۔

وفات :
سن ٥٨ ہجری کے ماہ رمضان میں حضرت عائشہ بیمار ہوئیں اور انہوں نے وصیت کی کہ انہیں امہات المومنین اور رسول اللہ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کے اہل بیت کے پہلو میں جنت البقیع میں دفن کیا جائے ۔ماہ رمضان کی 17تاریخ منگل کی رات ام المومنین عائشہ نے وفات پائی ۔ وفات کے وقت ان کی عمر 66 برس تھی۔ 18سال کی عمر میں بیوہ ہوئی تھیں ۔ حضرت ابوہریرہ نے نماز جنازہ پڑھائی...

امی عائشہ آپکا تا قیامت نہیں کوئ ہمسر
صدیق اکبر کی ہیں بیٹی رسول انوؐر ھیں آپکے شوہر...

💟صلى الله عليه وآله وأصحابه وبارك وسلم 💟

image

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!
Sort Order:  

Hi! I am a robot. I just upvoted you! I found similar content that readers might be interested in:
http://www.urdumajlis.net/threads/4029/

Congratulations @mianshahzad! You have completed some achievement on Steemit and have been rewarded with new badge(s) :

Award for the number of upvotes received

Click on any badge to view your Board of Honor.
For more information about SteemitBoard, click here

If you no longer want to receive notifications, reply to this comment with the word STOP

Do you like SteemitBoard's project? Vote for its witness and get one more award!

جزاک اللہ خیر!

Thanks for the cooperation on steemit.com

جذاک اللہ خیر

Thanks for the cooperation on steemit.com

جذاک اللہ خیر

جزاک اللہ خیر!