سیکس سٹوریز ان اردو میں ایک بار پھر حاضر ہوں میں کیا کروں میرا اور کوئی مشغلہ ہی نہیں ہے میں زیادہ سے زیادہ وقت نیٹ پہ گزارتی ہوں کیونکہ میں مہینے میں ایک بار چدائی لگواتی ہوں جس بارے اس سائیٹ کے فورم سیکس سٹوریز ان اردو میں اپنی گندی کہانی پوسٹ کرتی ہوں ۔۔
اور جب مجھے نئی دوست ای میل کر کے بتاتے ہٰں کہ ان کو میری چدائی کہانی اچھی لگی ہے تو میرا دل خوش ہو جاتا ہے اور میں سوچتی ہوں اگلی بار اور بھی اچھی کہانی لکھ کے سیکس سٹوریز ان اردو مٰں پوسٹ کر دونگی بس ایک ہی میرا شوق ہے جو امید ہے کہ آپکو بھی پسند آیا ہوگا ۔
بس اس ی اسٹائل کی بنا پہ میرا گزر بسر ہو رہا ہے آپ سوچتے ہونگے وہ کیسے ا س بارے آپکو کہانی پڑھ کے اندازہ ہو جائے گا کہ کیسے میں یہ کام کر کے اپنی زندگی نارمل گزارت ہوں کچھ لڑکیوں کو چدائی کا بہت شوق ہوتا ہے لیکن کچھ لڑکیوں کو چدائی مجبوری سے لگوانی پڑتی ہے مجھے شروع میں چدائی مجبوری کی بنا پہ لگوانی پڑی تھی ،،اور اب میں اس کی عادی ہو چکی ہوں۔
کیونکہ مجھے ا سکے دو فوائد ہونے لگے ہیں اول تو گرم مست چدائی کے بعد میرا موڈ فریش ہو جاتاہے اور میں اچھا محسوس کرتی ہوں دوسرا فائدہ بھی ہے اس کا آپکو اس کہانی کی آخری لائنوں کو پڑھ کے اندازہ ہو جائے گا کہ کیا شاندار فائدہ ہے اگر آپکو بھی میری طرح کے مسائل کا سامنا ہے تو میرے اس آزمودہ نسخے کو آزما لیں ۔۔۔
اور پھر آسان ہو جائے گی زندگی پھر آپ بھی میری طرح اس نیو سیکس سٹوریز ان اردو فورم میں اپنی سچی چدائی کہانیاں ہر ماہ پوسٹ کیا کرینگی یقین نا آئے تو آزما کے دیکھ لیں جو کام میں کرتی ہوں وہ آپ بھی کرتی ہیں لیکن اس کا فائدہ کبھی آپ نے حاصل نہیں کیا بس اسی لیئے میں ۔۔
اپنی کہانی نیو سیکس سٹوریز ان اردو کے چاہنے والوں کی خدمت میں پیش کر کے ان کو ایک اچھا مشورہ دینے آئی ہوں میرا نام ثناء ہے اور میں بائیس سال کی جوان حسینہ ہوں جس کی پھدی عام لڑکیوں کے برعکس اب زیادہ گرم رہنے لگی ہے یہ پھدی بھی پہلے کبھی سیل پیک ہوا کرتی تھی اس بات کو زیادہ عرصہ نہیں گزرا لیکن میں اپنی پھدی کا خاص خیال رکھنے لگی ہوں اور اس کے ساتھ اپنے بڑے بوبز کا بھی کیونکہ میرے بڑے بوبز اور بڑی گانڈ مردوں کے منہ میں پانی بھر دیتی ہے اور میری جیب ،
ہوں اور میرا ایک بھائی مجھ سے چھوٹا ہے جو پڑھتا ہے اور میں جاب کرتی ہوںمیرے گھر میں بھائی امی ہیں ابو نے ہمیں چھوڑ کر دوسری شادی کرلی ہے..اور میرے گھر میں کوئی بھی نہیں ہے..کمانے کے لئے ایک میں ہی ہوںجو کام کر کے اپنا گھر سنبھالتی ہوں اور پڑھتی بھی ہوںمیں صبح جاب پر جاتی ہوں،اور شام میں چھ بجے گھر آکر میں گھر کا کام بھی کرتی ہوں.کیوں کہ امی کی طبیعت ٹھیک نہیں رہتی ہے..
اور ان سے زیادہ کام نہیں کیا جاتا ہے.ہم جس گھر میں رہتے ہیں وہ گھر کرائے کا ہے اور مجھے ہی کام کرکے اپنے گھر کا کرایہ دینا ہوتا ہےاور میں جہاں جاب کرتی ہوںوہاں ایک گرم پاکستانی لڑکا ہے جس کا نام فیصل ہے..اور اس سے میری بہت اچھی بات بھی ہےایک دن میں بہت پریشان تھی کیوں کہ گھر کا کرایہ دینا تھا اور میرے پاس پیسے نہیں تھےاس نے مجھ سے پوچھا کہ تم پریشان کیوں ہو میں نے اس کو وجہ بتائی ۔۔
تو اس نے مجھ سے کہا میں تمہاری مدد کروں گا تم پریشان نہیں ہوتم کوکتنے پیسے چاہیئے میں دوں گامگر تمھے میری ایک بات بھی ماننی ہو گی تمھے اپنا گرم پاکستانی جسم مجھے دینا ہوگا میں نے کہا..میں تم کو سوچ کر جواب دوں گیاور میں جاب سے اپنے گھر آ کے سوچنے لگی کہ چوت کا مزہ لینے کے لیئے تو مفت بھی دی جا سکتی ہے تو کیوں نا فائدہ لوں۔
.میں نے رات میں بہت دیر تک سوچا..اور صبح میں نے اس کو جواب دیا..کہ ٹھیک ہے چلو کہاں جانا ہے،،،میں راضی ہوں..اور پھر وہ مجھے ایک جگہ لے گیا جہاں ہم دونوں کے سوا کوئی بھی نہیں تھا..اور وہاں جا کر اس نے مجھے گرم پاکستانی لڑکی کو لیٹا دیا اور میرے کپڑے اتار کر بیڈ پر رکھ دیئے..
اور مجھے خوب کِس کرنے لگا اور پھر اس نے اپنے کپڑے بھی اتار دیئے..اور وہ میرے اوپر لیٹ گیا اور میرے ہونٹوں پر اپنا ہاتھ پھیرنے لگااور پھر اس نے میرے بوب کو اپنے ہاتھ میں لیا اور مجھے کہنے لگاتمہارے بوب بہت پیارے ہیں اور یہ کہہ کر اور اس نے میرے بوب کو چوسنا شروع کیا..اور بہت دیر تک وہ میرے بوب کو چوستا رہا اور پھر اس نے میرے پیٹ پر کِس کی..اس کے بعد اس نے اپنا ہاتھ میری ٹائٹ گھیلی چوت پر پھیرنا شروع کیا ۔۔
اور پھر اس نے اپنی انگلی میری گرم پاکستانی ٹائٹ گھیلی چوت میں ڈالی..پھر اس نے اپنا سات انچ کا لنڈ میری چکنی چوت میں ڈالا اور پھر میری چکنی چوت سے خون آنے لگااور میں درد کے مارے..چیخ رہی تھی میری پہلی چدائی تھی چوت پھٹ گئی کون نکل آیا تھا
. کوئی بچاؤ مجھے. مگر وہاں کوئی بھی میری آواز سننے والا نہیں تھا اور پھر اس نے مجھے گرم پاکستانی لڑکے نے الٹا کیا اور زور زور سے اپنا گرم پاکستانی لڑکے والا لنڈ میری ٹائٹ گھیلی چوت میں ڈالا..اور زور زور سے اندر باہر کرنے لگاپھر وہ وہاں سے اٹھا اور مجھے پیسے دے کر چلا گیااور میں بہت رو رہی تھی کہ یہ میں نے کیا کروالیا..اپنی زندگی خود ہی برباد کر دی
ایک پیسوں کے خاطرمگر پھر میں نے سوچاایک میں ہی تو ہوں اپنے گھر کا سہارہ اگر میں نہ کچھ کرتی تو گھر کیسے چلتااور پھر میں گھر آئی اور میں نے وہ پیسے اپنے مالک مکان کو دیئے اور پھر میں نے سوچا اگر میں اپنا جسم اس کو نہیں دیتی تو..آج ہم اس گھر میں نہیں ہوتے..میں اکیلی کہاں جاتی..اپنے بھائی امی کو لے کر..اور اب جب بھی مجھے پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے..میں گرم پاکستانی لڑکے فیصل کو کہتی ۔
اور وہ مجھ سے ملتا اور مجھے پیسے دیتا ہے،،،،اور اب مجھے کرایہ ادا کرنے کی کوئی ٹینشن نہیں ہے ہر ماہ چدائی بھی لگ جاتی ہے کرایہ بھی نکل آتا ہے آپ بھی مفت دینے کی بجائے اچھا آسان حل کریں میرے تجربے سے فائدۃ اٹھا لیں
Hi! I am a robot. I just upvoted you! I found similar content that readers might be interested in:
http://www.golgappy.com/story/541
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit