معلومات

in hive-104522 •  3 years ago 

منٹو لکھتا ھے کہ میں شدید گرمی کے مہینے میں ھیرا منڈی چلا گیا. جس گھر میں گیا تھا وھاں کی نائکہ 2 عدد ونڈو ائیر کنڈیشنڈ چلا کر اپنے اوپر رضائی اوڑھ کر سردی سے کپکپا رھی تھی. میں نے کہا کہ میڈم دو A/C چل رھے ھیں آپکو سردی بھی لگ رھی ھے آپ ایک بند کر دیں تاکہ آپکا بل بھی کم آئے گا، تو وہ مسکرا کر بولی کہ، "اساں کیہڑا اے بل اپنی جیب وچوں دینا اے".

منٹو کہتے کہ کافی سال گزر گئے اور مجھے گوجرانوالہ اسسٹنٹ کمشنر کے پاس کسی کام کے لیے جانا پڑگیا. شدید گرمی کا موسم تھا، صاحب جی شدید گرمی میں بھی پینٹ کوٹ پہنے بیٹھے ھوئے تھے اور 2 ونڈو ائیر کنڈیشنر فل آب تاب کے ساتھ چل رھے تھے اور صاحب کو سردی بھی محسوس ھورھی تھی. میں نے کہا کہ جناب ایک A/C بند کر دیں تاکہ بل کم آئے گا تو صاب بہادر بولے، "اساں کیہڑا اے بل اپنی جیب وچوں دینا اے".
منٹو کہتا کہ میرا ذھن فوراً اسی محلہ کی نائکہ کی طرف چلا گیا کہ دونوں کے مکالمے اور سوچ ایک ھی جیسے تھی، تب میں پورا معاملہ سمجھ گیا۔
"قائدِ اعظم محمد علی جناح کی یہ عادت تھی کہ کمرے سے نکلتے وقت بجلی کے سارے بٹن بند کر دیا کرتے تھے۔ اپنے گھر میں‌ ہوں، میرے یہاں ہوں یا کسی میزبان کے گھر میں، ہر جگہ ان کا یہی معمول ہوتا تھا اور جب میں ان سے پوچھتا کہ آپ ایسا کیوں کرتے ہیں تو وہ کہا کرتے تھے کہ ہمیں ایک وولٹ بھی ضائع نہیں کرنا چاہیئے۔ میں ان سے آخری بار 31 اگست 1947ء کو گورنر جنرل ہاؤس میں ملا تھا۔ ہم کمرے سے نکلے تو وہ مجھے سیڑھیوں تک چھوڑنے آئے اور کمرے سے نکلتے وقت انہوں نے حسبِ عادت خود ہی تمام سوئچ آف کئے۔ میں نے ان سے کہا جناب آپ گورنر جنرل ہیں اور یہ سرکاری قیام گاہ ہے۔ اس میں روشنیاں جلتی رہنی چاہئیں۔ قائد نے جواب دیا کہ یہ سرکاری قیام گاہ ہے اس لئے تو میں اور بھی محتاط ہوں۔ یہ میرا اور تمھارا پیسہ نہیں‌ ہے۔ یہ سرکاری خزانے کا پیسہ ہے اور میں اس پیسے کا امین ہوں۔ اپنے گھر میں تو مجھے اس بات کا پورا اختیار تھا کہ اپنے گھر کی بتیاں ساری رات جلائے رکھوں لیکن یہاں میری حیثیت مختلف ہے۔ تم زینے سے اُتر جاؤ تو یہ بٹن بھی بند کر دوں گا"

57892cef-a907-4e7e-b7de-5aa0b5acf027.jpeg

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!
Sort Order:  

Apny bhot achi dairy tyar ki hy

Loading...