ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال ساہیوال کے بچہ وارڈ میں شارٹ سرکٹ سے لگنے واکے آگ کے دوران بچوں کی حفاظت کرنے والے دو قیمتی انسان؛
ڈاکٹر مہرین مطلوب اور ارشد ہیرو ہیں۔
ساہیوال ہسپتال کے بچہ وارڈ میں آگ لگنے اور سانس بند ہونے سے جہاں بھگ دڑ شروع ہوئی اور مائیں اپنی لختِ جگر کو سینے سے لگائے بھاگ رہی تھیں تو یہ دو ان ماؤں کی طرح لپک لپک کر بچوں کو وارڈ سے باہر کر رہے تھے۔ ارشد کی سانس تنگ ہونے لگتی تو وہ ان چھبیس بچوں کی ماؤں کا سوچتا جن کی گود اجڑنے سے گھر اجڑنے کا اندیشہ تھا، ڈاکٹر مہرین انہیں طبی امداد کے ساتھ وارڈ سے انخلا میں مدد کر رہی تھی۔
مہرین کے بازو اور ارشد کی قمیض پہ لگے راکھ کے نشان ان کئی تمغوں سے بھاری ہیں جن کے پیچھے محنت نہیں چاپلوسی شامل ہے۔
یقیناً ان کے والدین اور خاندان اپنے بچوں پہ ایسے ہی فخر محسوس کررہا ہوگا جیسے کہ ہم ان پہ۔
اللہ تعالیٰ سب کی حفاظت فرمائے آمین ۔ ایسے ڈاکٹروں کومیرا سلام
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
amen
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit