(اخلاق)
اصل اخلاق یہ ہے کہ جو طریقت میں اہل علم کا شعار بن گیا ہے کہ وہ اپنے احوال میں شریعت کی پیروی کرتے ہیں۔
اور اپنے اخلاق کو سنت نبوی کی کسوٹی پر پرکھتے ہیں اور جو شریعت میں محقق نہیں ہوتا اس طریقت سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔
ایک اور جگہ فرماتے ہیں: شریعت کی پیروی میں جو کوئی جتنا راسخ ہوگا اتنا ہی خوش خلق ہوگا۔
اور جتنا خوش خلق ہوگا بارگاہ حق تعالیٰ نے اللہ تعالیٰ کا محبوب ہوگا۔
اچھے اخلاق کی حقیقت اللّٰہ تعالیٰ کا تحفہ ہے۔
مومن کے لئے اچھے اخلاق سے بڑھ کر کوئی طریقہ اور کوئی زیب و زینت اچھی نہیں۔
اچھے اخلاق کی حقیقت اللّٰہ تعالیٰ کے احکام پر عمل آوری اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کی پیروی کرنا ہے۔
کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام افعال و حرکات اللّٰہ تعالیٰ کو پسند رہے ہیں، جو کوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرے اسے چاہیے کہ اپنی زندگی اسی طرح گزارے جس طرح کہ آپ نے گزاری ہے۔
جزاک اللّہ۔