(عقل کہتی ہے کہ یہ دیوانگی ہے)
حج کی پوری عبادت میں یہی فلسفہ نظر آتا ہے۔
اب دیکھیے کہ ایک پتھر منٰی میں کھڑا ہے، اور لاکھوں کو کنکریاں مار رہا ہے، کوئی شخص اگر یہ پوچھے کہ اس کا مقصد کیا ہے؟
یہ تو دیوانگی ہے کہ ایک پتھر پر کنکر برسائے جا رہے ہیں، اس پتھر نے کیا قصور کیا ہے؟
لیکن کیونکہ ہم نے کہہ دیا کہ یہ کام کرو، اس کے بعد اس میں حکمت، مصلحت اور عقلی دلیل تلاش کرنے کا مقام نہیں ہے، بس اس پر عمل ہی میں اجر و ثواب ہے۔
اس دیوانگی ہی میں لطف بھی ہے اور اس میں اللّٰہ تعالیٰ کی رضا بھی ہے۔
حج کی عبادت میں قدم قدم پر یہ سکھایا جا رہا ہے کہ تم نے اپنی عقل کے سانچے میں جو چیزیں بٹھا رکھی ہے، اور سینے میں جو بات بسا رکھے ہیں انکو توڑو۔
اور اس بات کا ادراک پیدا کرو کہ جو کچھ بھی ہے، وہ ہمارے حکم کی اتباع میں ہے۔
جزاک اللّہ۔