السلام علیکم ،
اج کے اس خوبصورت مقابلے میں شرکت کرتے ہوئے مجھے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ کیونکہ میں خود بھی فوڈ چینل چلا رہی ہوں اور مجھے کھانے پکانا بہت پسند ہے۔ ایسے کھانے جو کہ سب گھر والے شوق سے کھائیں وہ بنا کے مجھے بہت خوشی محسوس ہوتی ہے
اس اتوار گزرا کوہم نے اپنے گھر میں ایک چھوٹی سی پارٹی ارینج کی تھی۔ کیونکہ میری بڑی بیٹی نے قران پاک مکمل کیا تھا ۔اور اس کی خوشی میں ہم نے ایک چھوٹی سی دعوت اپنے گھر والوں کو ہی دی تھی۔ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم سالگرہ نہ منائیں، بلکہ قران پاک کو ہر ماہ مکمل کرنے کی خوشی منائیں ۔لہذا گھر میں جب بھی کسی بچے کا قران پاک مکمل ہوتا ہے تو ہم اس کی خوشی میں ایک چھوٹی سی دعوت اپنے ہی گھر میں ارینج کرتے ہیں۔ اور اس کے لیے طرح طرح کے کھانے بنا کے انجوائے کرتے ہیں۔ وہ سارا دن تکمیل قران کی دعوت کا ہوتا ہے اج میں اپ کو اپنی تکمیل قران کی دعوت میں شرکت کرواتی ہوں۔
دوپہر کے میں ظہر کی نماز کے بعد میری بیٹی نے قران پاک مکمل کر کے دعا کی۔ اور پھر اس کے بعد میں کچن میں دوپہر کے کھانے میں کچھ خاص بنانے لگی۔ اس کے لیے میں نے چکن پنیر کے ساتھ چاول بنائے جو کہ ہمارے گھر میں سب کو بہت پسند ہے۔
دوپہر کا کھانا ہم نے اج جلدی کھایا ،کیونکہ اج ہمارا دعوت کا دن تھا، اور تھوڑے تھوڑے وقفے کے بعد ہم نے کچھ نیا ٹرائی کرنا تھا ۔
کھانے سے فارغ ہو کر ہم ایک دوسرے سے معلوماتی سوالات پوچھنے لگے۔ یہ ہمارا گیم تھا۔ کیونکہ جس دن دعوت کرتے ہیں، اس دن نہ بچے پڑھائی کرتے ہیں، اور نہ ہی میں کوئی اور کام شروع کرتی ہوں۔ اس لیے ہم نے چھوٹے چھوٹے سے کھیل بھی مرتب کر رہے تھے ۔اور اس کے لیے ہر ایک اپنے طور پہ کوشش کر رہا تھا۔ سوالات کا مقابلہ بچوں کے بابا کی پسند تھا۔
کوئز پروگرام ختم ہونے کے بعد ہم نے اپنے بچوں کے ساتھ رسہ کشی کا مقابلہ کیا۔ ایک ٹیم میری اور میرے بچوں کی ہو گئی، دونوں بیٹیاں میرے ساتھ اگئی اور بڑا بیٹا بھی میرے ساتھ لگ گیا ۔جبکہ بڑی بیٹی اور اس کے بابا دوسری سائیڈ پر ہو گئے ۔میرے پاس چھوٹے بچے تھے اس لیے میری مین پاور زیادہ تھی ۔جبکہ ان کے بابا اور بڑی بیٹی دونوں بڑے تھے لہذا ان کی مین باور کم تھی۔ مگر جب رسہ کشی کا مقابلہ شروع ہوا تو پھر بھی بڑی ٹیم ہی جیتی یعنی ان کے بابا اور میری بڑی بیٹی کی جیتے🙂
جب تھک کر بیٹھ گئے تو تھوڑی دیر سانس بحال کرنے کے لیے بھی ہم نے ایک گیم ہی رکھا ہوا تھا۔ رسہ کشی کا مقابلہ میرے بیٹے کی پسند تھا ۔جب کہ اب جو ریلیکس کرتے وقت مقابلہ ہونا تھا، وہ میری سب سے چھوٹی بیٹی کا کہ پسند کا تھا ۔اس نے میز پر ٹشو پہ پانی سے بھرا ہوا گلاس لا کے رکھا، اور ساتھ میں مختلف اشیاء سائیڈ پہ رکھ دی۔ جس بندے کی کا ٹشو پانی سے ٹوٹ جاتا اور جہاں پہ پہنچ کے وہ ٹوٹتا وہاں پہ جو چیز اس کے لیے رکھی ہوتی اس کو وہ کھانی ہوتی۔ اس میں سزائیں بھی تھیں اور تحائف بھی تھے۔ سزا میں لہسن، ہری مرچ وغیرہ جیسی سزا رکھی گئی تھی۔ اور جب ہری مرچ پہ پہنچ کے ٹشو ٹوٹتا تھا یا لہسن پہ پہنچ کے ٹشو ٹوٹتا تو اس بندے کو وہ کھانا پڑتا ۔جبکہ تحفے میں چوکلیٹ، چپس، ٹافی وغیرہ رکھی گئی تھی۔
اس کھیل میں ہمیں شام ہو گئی اور ہم نے اپنا دوسرا ائٹم پیش کیا جو کہ بریڈ رولز تھے۔
اس کے ساتھ چائے پی۔ اور پھر ہم ، نے اپنے گیمز کا اغاز دوبارہ کیا اب باری تھی میری درمیان والی بیٹی کی۔ اس نے جو مقابلہ پیش کیا وہ بہت مزاحیہ تھا ۔ اس میں ہمیں ایک دوسرے کی نقل اتارنی تھی۔ چاہے وہ چھوٹا بچہ ہو یا بڑا، باپ ہو یاماں۔ سب نے ایک دوسرے کی نقل اتارنی تھی اور جس نے بہترین نقل اتاری اس کو انعام میں حلوہ دینا تھا۔ وہ حلوہ اتنا شدید میٹھا تھا کہ اس کی ایک چٹکی ہی مزہ دے دیتی تھی۔😂
میری بیڑی بیٹی کو گیم سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔اس نے اپنے بابا سے فرمائش کی کہ بابا رات کے کھانے کے بعد ہم ائس کریم کھانے باہر جائیں گے۔ لہذا ان کے بابا نے اج اس کی دعوت کی خوشی میں باہر لیجانے کا فیصلہ کیا ۔حالانکہ سردی کی امد ہے اور اس وقت میں ائس کریم کھانا خطرے سے خالی نہیں ہوتا ۔مگر میں اس لیے چپ تھی ،کیونکہ سارے بچوں کا اصرار ائس کریم کے اوپر بڑھ گیا تھا ۔لہذا ان کے بابا رات کو سب کو لے کے توا ائس کریم کھلانے لے گئے چلے گئے ۔وہاں جا کے سردی بھی بہت لگ رہی تھی۔ مگر مزا بہت ایا چھوٹی بیٹی کو کون ائس کریم پسند تھی، اس نے کون ائس کریم کھائی جبکہ باقی سارے بچوں نے توا ائس کریم کو کا مزہ لیا۔
ایک بہترین دن گزار کے ہم واپس ائے ۔اور اپنی نماز سے فارغ ہو کے بستروں پہ چلے گئے۔ یہ ایک یادگار دن تھا۔ جب سب بچے ہمارے ساتھ موجود تھے۔ اور ہم نے پورا دن صبح سے لے کے رات تک خوب انجوائے کیا۔ امید کرتی ہوں کہ اپ کو بھی میری پوسٹ پسند ائی ہوگی۔ بہت شکریہ ۔
اللہ حافظ۔