اسلام و علیکم دوستوں |
---|
میرا نام ساجد خان ہے اور میں پاکستان سے تعلق رکھتا ہوں۔ |
---|
اللہ تعالیٰ کے پاک نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا مہربان نہایت ر ھم کرنے والا ہے ۔میں ٹھیک ہوں اور امید کرتا ہوں اپ سب دوست خیر خیریت سے ہوں گے۔ اللہ تعالی اپ کو سلامت رکھے اباد رکھے ۔امین
اج میں نے ایک ڈائری بنائی ہے۔ جو اپ کے ساتھ شیئر کر رہا ہوں۔ امید ہے اپ کو پسند ائے گی۔
اج میں تقریبا چار بجے کے قریب اٹھا ۔اس کے بعد میں نے وضو کیا۔ وضو کرنے کے بعد میں مسجد چلا گیا۔ مسجد ہمارے گھر کے بالکل نزدیک ہے ۔مسجد جا کے میں نے فجر کی نماز پڑھی۔ نماز پڑھنے کے بعد میں واپس اگیا۔
گھرا کے میں نے تھوڑا سا ارام کیا ۔اس کے بعد میری بیوی اٹھ گئی۔ اس نے ناشتہ بنایا۔ اور میں نے ناشتہ کیا۔
ناشتہ کرنے کے بعد موسم بہت اچھا ہو گیا۔ بارش کا موسم بن گیا ۔تو میں کھیتوں میں چلا گیا۔ وہاں جا کے جانوروں کے لیے چارہ کاٹا ۔چارہ کاٹنے کے بعد چارے کو گھر لے ایا۔ اور اسے مشین میں چھوٹا چھوٹا کیا ۔اور پھر جانوروں کی کھلیوں میں ڈال دیا ۔اور جانور کھانے لگ گئے ۔اج میں جانوروں کو باہر لے کے نہیں گیا۔ کیونکہ موسم ٹھنڈا ہو گیا تھا ۔تو میں نے کہا اج گھر پر ٹھیک ہیں۔ جب میں جانوروں سے فری ہوا تو اچانک بارش اگئی۔ اور گرمی کا زور ٹوٹ گیا ۔میں نے گھر بیٹھ کے بارش کو خوب انجوائے کیا ۔میرے بچوں نے بارش میں نہایا۔ بچے بہت خوش ہو گئے۔ کیونکہ دوستوں اپ کو پتہ ہے ساون کا مہینہ ہے۔ اور گرمی بہت زیادہ ہو گئی ہے۔ تو اللہ تعالی نے رحمت کی بارش دی بارش سے گرمی کم ہو گئی۔ اور موسم خوشگوار ہو گیا ۔
جب بارش رکی تو میں باہر اپنے کھیتوں میں چلا گیا ۔ وہاں ٹھنڈا ٹھنڈا موسم انجوائے کیا۔ میں اپنے درخت کے نیچے بیٹھ گیا۔ اور موسم کو بہت انجوائے کیا ۔میں نے اپنے درختوں کی تصاویر بنائی۔ اور اپنی بھی تصاویر بنائی۔ مجھے بارش کا موسم بہت اچھا لگتا ہے۔ اور جب گرمیوں میں بارش ہوتی ھے تو میں بہت خوش ہوتا ہوں۔ میں نے کچھ وقت باہر اپنے کھیتوں میں گزارا۔ اور مجھے بہت اچھا لگا۔
پھر دوپہر کے کھانے کا ٹائم ہو گیا۔ تو دوپہر کا کھانا میں نے گھر جا کے کھایا ۔کھانا کھانے کے بعد میں واپس باہر اپنے مہمان خانہ اگیا۔ جب میں مہمان خانہ ایا۔ تو میں نے دیکھا کہ صبح جو بارش ہوئی تھی۔ اس کا پانی مہمان خانے والے حال سے صحیح طرح باہر نہیں نکلا۔ کیونکہ جہاں سے پانی باہر نکلتا ہے اس نالی میں گھاس کافی بڑا ہو چکا تھا ۔جو پانی کو باہر جانے میں رکاوٹ پیدا کر رہا تھا ۔تو میں نے اوزار لیے کرنڈی کئی رمبی وغیرہ اور میں نے گھاس کو کاٹ دیااور حویلی سے باہر پھینک دیا۔ تاکہ جب بارش ہو تو پانی حویلی کے اندر رکا نہ رہے ۔بلکہ باہر جلدی سے نکل جائے۔ جب میں نے سارا گھاس کاٹ لیا ۔تو کچھ دیر بعد پھر بارش اگئی۔ اور میں اپنے مہمان خانہ میں بیٹھ کر بارش کو انجوائے کرتا رہا ۔
جب بارش رکی تو میں گھر اگیا ۔گھر ا کے ارام کیا۔ پھر کچھ گھنٹوں بعد شام ہو گئی ۔تو شام کو میری بیوی نے دیسی انڈے اور الو کا سالن بنایا۔ جیسا کہ اپ کو پتہ ہے اج بارش ہوئی ہے اور موسم ٹھنڈا ہے۔ ٹھنڈے موسم میں دیسی انڈے نقصان نہیں دیتے۔ ویسے بھی ساون کے مہینے میں میں کبھی کبھار دیسی انڈوں کا استعمال کرنا چاہیے ۔جس سے پٹھوں کو طاقت ملتی ہے۔ میں دیسی انڈے بہت شوق سے کھاتا ہوں۔دیسی انڈے صحت کے لیے بہت اچھی چیز ہے ۔لیکن اگر زیادہ گرمی ہو پھر ان کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ کیونکہ کافی مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں ۔جس سے بلڈ پریشر ہائی ہو سکتا ہے ۔ لیکن ٹھنڈے موسم میں اس سے کچھ نہیں ہوتا ۔تو شام کا کھانا میں نے دیسی انڈے اور تندور کی روٹی کے ساتھ کھایا ۔کھانا کھانے کے بعد میں کچھ دیر چہل قدمی کی۔ تاکہ کھانا ہضم ہو جائے۔ اس کے بعد میں ارام سے سو گیا۔
یہ تمام تصاویر میں نے اپنے موبائل سے بنائی Itel A49 (A58 Pro 4G) |
---|
اللہ حافظ |
---|