برصغیر کے تاریخی تناظر میں ہندو اور مسلمان دو الگ قومیں تھیں، ہیں اور رہیں گی۔۔۔ جب ہم نظریہ پاکستان کی بابت گفت و شنید کرتے ہیں تو بطور حوالہ زیرِ لب رہتا ہے کہ قرآنِ مجید میں بھی دو قوموں کا تذکرہ بلاشک و شبہ ہوا۔۔
مومن
اور
کافر
اس تناظر میں ہندو کافر اور مومن مسلمان!
ہندو انتہاپسندوں کا مطالبہ نظریاتی طور پر بطور قوم انکے نظریات کے مطابق درست ہوسکتا ہے۔۔
کیونکہ بات دو قوموں مسلم اور کافر کی ہے۔
آپکی بات بجا ہے، کہ تعلیم پر کسی مذہب کا قبضہ نہیں،،،،
چلیں اس بارے آپ اتنا تو سمجھ ہی گئے کہ #قادیانیت ایک الگ مذہب ہے۔
آج قادیانیت مذہب سے تعلق رکھنے والے بیانیہ دے دیں کہ:
"ہم مسلمان نہیں ہیں ہم کافر ہیں اور ہم مسلمانوں سے مسلمانوں جیسی مساجد بنانے ان کی طرح تبلیغ کرنے اور ان کا نام استعمال کرنے پر سب سے معافی مانگتے ہیں اور اعلان کرتے ہیں کہ آج کے بعد ہم اپنا تعارف بطور مسلمان نہیں۔کروائیں گے بلکہ قادیانی کافر کے طور پر کروائیں گے"
تو پھر آج سب کے سب حقوق لے لو اقلیت والے۔۔۔!!
نام بھی واپس دے دیا جائے گا فزکس ڈیپارٹمنٹ کو۔۔۔!!
لیکن جب تک بھیڑ کی کھال میں چھپ کر بھیڑیے بنے رہے اور ایسے ہی وار کرتے رہے تب تک ایسے ہی ذلیل و خوار ہوتے رہو گے۔۔۔!!!
ہم تعلیم کے دشمن نہیں ہیں مانا کہ اس نے بہت بڑے کام کیے لیکن جب بات اجتماعیت پر آ جائے تو انفرادی کام کی حیثیت نہیں رہ جاتی اور اس بات میں اسی قانون کوملحوظ خاطر رکھیں۔۔۔!!!
بس اتنا ہی کہنا تھا اب آپ کی مرضی ہے اس بابت رونا ہے تو رو لیں یا پھر ذرا وسیع تر تناظر میں معاملات سمجھنے کی کوشش کریں