لیکن یہ آسان نہیں تھا

in mo •  6 years ago 

R
#آخریملاقات

بڑھی ہوئی داڑھی میں وہ میرے مقابل بیٹھا تھا سیاہ شرٹ میں اسکا بےترتیب حلیہ غضب ڈھا رہا تھا__
یہ ہماری آخری ملاقات ہے__
ٹوٹے پھوٹے لفظوں میں میں نے اس سے پوچھا__
اسکا سر اٹھتے اٹھتے جھکا تھا میں سمجھ گئی تھی اسکے سارے الفاظ گم ہو گئے تھے__
اور شاید میرے اندر کچھ ہولے سے ٹوٹا تھا وہ آخری امید تھی شاید__
مگر میں بہادر تھی بہت بہادر یا یوں کہہ لو میں انا پرست تھی ٹوٹی امید کے ٹکڑے جھاڑ کے اٹھ کھڑی ہوئی __ درشتی سے سختی سے غرور سے تمکنت سے"
مجھے یاد ہے جاتے جاتے اس نے میرا ہاتھ تھاما تھا مجھے اپنے ہاتھ کی پشت پہ اسکے نرم ہونٹ اور دو ننھے ننھے آنسووں ک گرم قطرے محسوس ہوئے تھے

مجھے پتہ ہے میں نے اسے تکلیف دی تھی میں نے اسکا اندر مار دیا تھا مگر میں نے ٹھیک کیا میں نہیں چاہتی تھی وہ روز روز میرے لیے مرتا رہے،یہ کرنا بہت مشکل تھا

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!