اسلام کیا ھے؟
اسلام اصلا عربی زبان کا لفظ ھے اور عربی زبان دنیا کی خوبصورت ترین زبان ھے اور اس بات کی سب سے بڑی دلیل یہ ھے کہ خالق نے آخر اسی زبان کو چن کر کیوں شرف بخشا۰اسلام کا مادہ س-ل-م ہے اور اس کے بہت سے مطالب میں سے ایک مطلب اپنے آپ کو کسی ک حوالے کر دینا ہے. انسان کو مرضی اور اختیار دیا گیا ہے اور جب انسان اپنی مرضی کو الله کی مرضی کے تابع کر دے تو اس کام کو اسلام کہتے ہیں. انسان کو بہت سی قوتیں عطاکی گئی ہیں اور انسان کو جان اور مال سے بھی نوازا جاتا ہے تو جب وہ اپنا سب کچھ الله کے لیے وقف کر دے تو اسس عمل کا نام اسلام ہے. جو اپنی مرضی کو الله کی مرضی کے تابع کر دے اسکو مسلم یا مسلمان کہا جاتا ہے. اسلام کا تصوّر ہی قربانی سے شروع ہوتا ہے کہ انسان کو اپنی مرضی کو الله کی مرضی پر قربان کرنا ہے اب اس سوال کا جواب میں آپ پر چھوڑتا ہوں کہ جو اپنی مرضی کو الله کی مرضی پر قربان نہ کرے کیا وہ حقیقی مسلمان ہو سکتا ہے. اور انسان کی تخلیق کا مقصد صرف عبادت ہے یعنی ہر انسان کو الله کا عبد بن کر زندگی گزارنی ہے. اور عبد کون ہے؟ عبد وہ ہے جس کی اپنی کوئی مرضی نہیں ہوتی اور جو بھی اس ک پاس ہوتا ہے وہ کسی اور کی ملکیت ہوتا ہے. عبد کے لغوی معنی غلام کے ہیں سو عبد وہ ہے جس کی اپنی کوئی مرضی نہیں اور جس کا سب کچھ الله کی ملکیت ہوتا ہے. الله کا عبد ہونا نہایت ہی بڑا مقام ہے مثلاغور کیجیے کہ کائنات کا ذرّ ذرّہ اس بات کا گواہ ہے کہ حضور صل اللہ علیہ و سلم خدا کی ذات کے بعد سب سے مقدّس ہستی ہیں اور الله انکا ذکر کرتے ھوئےبھی فرماتا ہے کہ محمّد صل اللہ علیہ و سلم میرے عبد ہیں . یعنی الله کا عبد ہونا نہایت ہی بلند مقام ہے جس پر انبیا بھی فائزہیں.اچھا لفظ اسلام کا ایک مطلب حفاظت اور سلامتی ہے. جب انسان اپنی مرضی کو الله کی مرضی کے تابع کر دیتا ہے تو وہ اس دنیا اور اس دنیا میں بہت سی مصیبتوں اور اذیّتوں سے محفوظ ہو جاتا ہے. مثال کے طور پر انسان کو نماز پڑھنے کا حکم ہے اور نماز پڑھنے سے انسان نہ جانے کتنی جسمانی ذہنی اور روحانی بیماریوں سےمحفوظ ہو جاتا ہے اور انسان کے قلب کو سکون اور اطمینان سے بھر دیا جاتا ہے مگر انسان کا نفس اور شیطان انسان کو بتاتے رہتے ہیں کہ نماز کے قریب نہ جانا کیوں کہ نماز میں ضرورحکم دینے والے کا کوئی فائدہ ہو گا. پر جو کائنات کی ہر شے کا مالک ہے اس کو کوئی کیافائدہ پہنچایے گا اور کیا نقصان پہنچایےگا وہ تو ان سب چیزوں سے بلند اور اعلی ہے. سو اسلام کا ایک مطلب حفاظت ہے. جو بھی احکام انسان کو دیے جاتے ہیں وہ انسان کی اپنی ہی کسی چیز کی حفاظت کرنے کے لیے ہوتے ہیں اور آخرت کی زندگی بھی خطروں اور حوادث سے خالی نہیں ہے. جو انسان اپنی مرضی کو الله کی مرضی پر قربان کر دے گا وہ جہنّم کے ہر عذاب سے محفوظ ہو جے گا سو اسلام کا ایک مطلب حفاظت ہے. اچھا اسلام کا ایک مطلب امن اور سکوں ہے. جب معاشرے میں اسلامی اصولوں پر عمل کیا جے گا تو ہر طرح کے جھگڑوں کا خاتمہ ہو جاتے گا. جب ہر عورت اپنے شوہر کی اطاعت کرنے لگے گی تو کسی گھر سے آپکو جھگڑے کی آواز نہیں آیے گی. تو جب اسلام پر عمل کیا جاتے گا تو معاشرے سے اور گھروں سے جنگ و جدل کا خاتمہ ہو جاتے گا اور ہر طرف امن اور سکوں کا بول بالا ہو گا. اچھا انسان کے قلب اور ذہن میں بھی ایک جنگ ہمہ وقت جاری رہتی ہے اور جب کسی انسان کے قلب میں جنگ چل رہی ہو تو پھر انسان کس طرح امن اور سکوں کی زندگی گزار سکتا ہے. جنگوں کی کئی قسمیں ہوتی ہیں. ایک جنگ نیکی اور بدی کی ہوتی ہے اور جب تک انسان بدی کو چھوڑ کر نیکی اختیار نہیں کرتا تب تک یہ جنگ جاری رہے گی اور آپکو کبھی سکوں اور امن کی زندگی نصیب نہیں ہو گی. ایک جنگ یہ ہوتی ہے کہ انسان گناہ کرتا ہے اور پھر اسکا ضمیر اسکو چین نہیں لینے دیتا اور جب انسان توبہ کرتا ہے اور گناہوں کو چھوڑ دیتا ہے تو پھر انسان ک قلب کو امن اور سکوں کی نعمت سے نواز دیا جاتا ہے. تو اس طرح اسلام کا ایک مطلب امن سکوں اور اطمینان کا ہے. ہم اردو میں اکثر بولتے ہیں کہ میں ٹوٹ چکا ہوں یا میری روح شکستہ ہو گئی ہے یا یہ بولا جاتا ہے کہ میں بکھر گیا ہوں میں منتشر ہو گیا ہوں تو اسلام ایک مطلب یہ ہے کہ جب انسان الله کی اطاعت کو اختیارکر لے گا تو اسکے قلب و روح کی شکستگی کو ختم کر دیا جاتے گا اور اس کے ذہنی اور روحانی انتشار کو ختم کر دیا جایے گا اور انسان کو یکسوئی عطاکر دی جاتے گی اور یکسوئی میں نہایت سکون اور اطمینان چھپا ہوا ھے. انسان کے ٹوٹے ھوئےنفس کو یکجا کر کے سکون کی دولت عطا کر دی جاتی ہے. اسلام کا ایک اور مطلب کسی شے کا مکمّل ہونا ہے. ہر انسان ادھورا ہے اسلام کی نعمت کے بغیر اور جب کوئی حقیقی مسلم بن جاتا ہے تو اسکی روح اور نفس کو مکمّل کر دیا جاتا ہے اور اسکو ایسی عورت یا مرد عطا کر دیا جاتا ہے جو اس کی ذات کی تکمیل کردیتا ہے اور اسے ادھورے پن کے عذاب سے نجات عطا کر دی جاتی ہے. اچھا اب یہاں نکتہ یہ ہے کہ ہر شخص امن اور سکون چاہتا ہے پر اسکو امن اور سکون صرف اسی صورت ملے گا جب وہ اپنی مرضی کو الله کی مرضی پر قربان کر دے گا اور جو حقیقی معنوں میں ایسا کر گزرے گا تو وہ خدا کا اور خدا اسکا ہو جاتے گا. کتنے بخت کی بات ہے کہ وہ ہستی انسان کی دوست بن جاتی ہے جو ہر نعمت کا منبع اور مصدر ہے. تو لفظ اسلام کے مطالب میں سے چند مطالب یہ ہیں جو بیان ھوئے یہاں. یہ تو چند پہلو ہیں اور گہرا سوچنے والو کو الله مزید گوہرعطاء کر دیتا ہے اس لیے گہرا سوچنے کی کوشش کیجئے.
Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!