اعلامیہ فقہی بورڈاسلامک فقہ اکیڈمی پاکستان بموضوع کرپٹو/ڈیجیٹل کرنسی کی شرعی حیثیت
یکم مئی ۲۰۱۸بروز منگل صبح ۱۱ بجے اسلامک فقہ اکیڈمی پاکستان کے فقہی بورڈ کا پہلا باقاعدہ اجلاس کرپٹو/ڈیجیٹل کرنسی کی شرعی حیثیت کے موضوع پر مولانا مفتی عطا الرحمن صاحب (مہتمم جامعۃ الحرمین پی ای سی ایچ کراچی وشیخ الحدیث جامعۃ المحصنات کراچی) کی زیرصدارت جامعۃ الحرمین میں منعقد ہوا جس میں فقہی بورڈ کے ارکان کے ساتھ ساتھ دیگر علماء و مفتیان کرام نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں کرپٹو کرنسی کی نوعیت،اس کے قانونی و شرعی پہلوؤں پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے بعد درج ذیل نکات اسلامک فقہ اکیڈمی پاکستان کی جانب سے اعلامیہ کی صورت میں جاری کیے جارہے ہیں۔
- کرپٹو کرنسی، کرنسی میں جدت کی ایک شکل ہے جیسے پہلے کرنسی اشیاء کی صورت میں ہوتی تھی پھر سونے چاندی کے سکوں، دھاتی سکوں کی شکل میں آئی،پھر کرنسی نوٹوں اور مختلف کارڈز کی شکل میں ،مزید یہ کہ دور جدید میں بینکوں میں اکاونٹس کی بنیاد پر چیک یا آن لائن یابراہ راست اکاونٹ سے خریدار ی کی سہولت کی شکل ہے اسی کی جدید شکل کرپٹو کرنسی ہے۔نئی ٹیکنالوجی کا استعمال شرعا بذات خود نہ حلال ہے اور نہ حرام بلکہ اس کا استعمال اس کے حلال یا حرام ہونے کا فیصلہ کرتا ہے۔
- پچھلے وقتوں میں اعیان کو ہی مال تصور کیا جاتا تھا لہذا خریدو فروخت کے مسائل، زر کے مسائل اسی بنیاد پر مدون کیے گئے ہیں۔جس میں اعراض کے مال ہونے یا نہ ہونے پربحث کم ہی ملتی ہے۔
- فقہاء کی تصریحات میں اتنی بات ضرور ملتی ہے کہ مال وہ ہے جو تجار کے عرف میں مال کہلائے۔لوگ اس کی طرف مائل ہوں۔اس کے ذریعے تمول حاصل کریں یامال کی تعریف میں ہے کہ بوقت حاجت اسے محفوظ کرنا ممکن ہو۔
- دورجدید میں اعراض کو تجار کے عرف میں مال تصور کیا جاتا ہے۔بجلی اور مختلف گیسوں ، کمپیوٹر سافٹ وئیرکی خرید و فروخت اس کی مثالیں ہیں۔لہذا ان کی خرید و فروخت کو جائز قرار دیا جاتا ہے۔
- اعراض کو مال مان لینے کے بعد کرپٹو کرنسی کو بھی قابل قدر چیز ماننے میں کوئی بات مانع نہیں رہتی۔کیونکہ تجار کے عرف میں یہ ایک مال ہے۔پھر اس کا استعمال حقیقی اشیاء کی خریدو فروخت میں ہورہا ہے۔جسے محض جوا کہنا مشکل ہے۔
- شرعا زر کے لیے لوگوں کا اس کو زر کے طور پر استعمال کرنا کافی ہے۔اس کے لیے سونا چاندی ہونا یا دھات ہونا ضروری نہیں۔
- کرپٹو کرنسی جس کی بنیاد کمپیوٹر کے پیچیدہ کوڈز ہیں۔اگرچہ وہ عرض ہیں لیکن لوگوں کے نزدیک اسے مال مان لینے کے بعد اور اسے ایک آلہ تبادلہ کے طور پر استعمال کرلینے کے بعد اصولی طور پر اسے زر ماننے میں کوئی مانع نہیں رہتا۔
- بلاک چین ٹیکنالوجی کے استعمال سے کرپٹو کرنسی کی منتقلی کا بھی محفوظ انتظام موجود ہے۔
- اس کی مزید تحقیق کےلیے متعلقہ ٹیکنالوجی کے ماہرین سے رابطہ کیا گیا ہے تاکہ اس سے متعلق تکنیکی امور کے بارے میں حتی الوسع آگاہی حاصل کی جاسکے۔
- پاکستان میں اس کا استعمال قانوناً ممنوع نہیں ہے ۔البتہ اسٹیٹ بینک اور حکومت نے اس کی اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے بٹ کوئن سمیت مختلف کرپٹو کرنسیاں پاکستانی بینکس قبول نہیں کررہے ہیں اور اس حوالے سے اپنے صارفین کو انتباہی پیغامات بھی جاری کر رہے ہیں لہذا عوام کے لیے بہتر ہے کہ وہ فی الحال اس قسم کی کرنسیوں کی خریدوفروخت میں نہ پڑیں۔
- وہ حضرات جو ان ممالک میں ہیں جہاں کرپٹو کرنسی کو حکومت
کی طرف سے قانوناً اجازت حاصل ہے وہاں وہ اس کرنسی کا استعمال کرسکتے ہیں کہ اس کے کرنسی ہونے میں کوئی شرعی مانع نہیں ہے بعض ممالک اس کے استعمال کو منع کرتے ہیں اور نا ہی اس کے لئے کوئی ضابطہ بنایا ہے وہاں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے مگر جن ممالک میں اس کو ذریعہ تبادلہ بنانا قانونی طور پر منع ہے وہاں اس حکم حاکم کی وجہ سے اس کا استعمال جائز نہیں ہونا چاہئے۔
12.مختلف کرپٹوکرنسیوں میں تکنیکی طور پر کچھ فرق بھی ہے جس کی وجہ سے اس کے حکم میں بھی فرق آئے گا جیسے بٹ کوئن، ون کوئن، لائٹ کوئن، فیدر کوئن، مون کوئن، ورلڈ کوئن، پئیرکوئن وغیرہ
13.باوجود اس کے کہ ڈیجیٹل کرنسی کے کرنسی ہونے میں کوئی شرعی موانع نہیں ہے مگر اس کی مخصوص ساخت اور پیچیدہ طریقہ کوڈز اور کسی قسم کی حکومتی اور عدالتی سرپرستی ناہونے کی وجہ سے دھوکے، ہیکنگ، نزاع اور ضائع ہونے کے شدید احتمالات موجود ہیں جس کی بنیاد پر عامۃ الناس کو صائب مشورہ دیا جاتا ہے کہ اپنے تجارتی معاملات اور لین دین کے لئے رائج الوقت کرنسی کو ہی فوقیت دیں تاکہ کسی بڑے مالی حادثے سے بچا جاسکے۔
14.یہ موضوع زیر تحقیق ہے اور یہ تحریر اب تک کی تحقیق کا نتیجہ ہے اور اس سے مختلف آراء بھی علمی حلقوں سے آنی ممکن ہیں ۔
15.یہ تحریر محض ایک علمی تحقیق ہے کسی قسم کا مالیاتی مشورہ نہیں ہے ۔واضح رہے یہ تحریران چیزوں میں سرمایہ کاری کی ترغیب یا حوصلہ افزائی کی غرض سے نہیں لکھی گئی ہے۔
فقہی بورڈ کے اجلاس میں شریک علماءکرام کے اسمائے گرامی
1...مولانا مفتی عطاءالرحمن صاحب
2...ڈاکٹرمفتی حیات محمد صاحب
3...ڈاکٹر مفتی مصباح اللہ صاحب
4...مولانا مفتی شیخ نعمان صاحب
5...مولانا مفتی زبیر نسیم صاحب
6...مولانا مفتی عثمان صاحب
7..مولانا مفتی اویس پراچہ صاحب 8...مفتی حبیب الرحمان صاحب 9...مولانا محمد عالم صاحب
10..مولانا سعید الرحمان صاحب
11..مولاناجلال الدین صاحب
12..مولانا عطاء الرحمن صاحب
13..مولانا عبادالرحمن صاحب
*جاری کردہ*
اسلامک فقہ اکیڈمی پاکستان
To the question in your title, my Magic 8-Ball says:
Hi! I'm a bot, and this answer was posted automatically. Check this post out for more information.
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
Congratulations @ammar1,
Your post "DOES ANY ONE NO URDU?" hast just been resteemed !!!.😉😄😉
I'll continue it as long as you are with me..
😉😉😉 Unfollow @tow-heed to stop this service😝😝😝
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
@tow-heed why i stopped your service
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit