پرانے وقتوں کے لوگ بہت سادہ ہوا کرتے تھے تاریخ پو چھنے کے لئے بھی مسجد کے میاں جی کے پاس جایا کرتے تھے کلینڈر نہیں ہوتے تھے ۔ بس میاں جی نے جو تاریخ کہ دی مان لیتے میاں جی کے پاس کونسا کمپیوٹر، موبائل یا کلینڈر تھا بلکہ ایک سادہ ایجاد تھی
میاں جی کی۔ باقاعدگی سے چاند دیکھتے اور روزانہ اپنے حجرے میں رکھے ہوئے لوٹے میں اپنی بکری کی مینگنی ڈال دیتے جب کوئی تاریخ پو چھنے آتا لوٹا الٹتے مینگنیاں گن کر ...باہر جاکر تاریخ بتا دیتے
ایک مرتبہ میاں جی کی بکری حجرے میں داخل ہوئی اور اس نے براہ راست لوٹے کے اوپر مینگنیاں کردیں
اگلے دن کوئی تاریخ پوچھنے آیا میاں جی حجرے میں گے اور لوٹا الٹا تو حیران ہوگے لوٹا تو منہ تک بھرا ہوا تھا مجبورا گنتی شروع کی آدھے گھنٹے بعد جب گنتی پوری ہوئی تو پسینے سے شرابور میاں جی باہر نکلے تو سائل نے کہا جی میاں جی کیا تاریخ ہے
میاں جی بولے بیٹا آج 80 تاریخ ہے
سائل حیران ہو کے کہا میاں جی خدا کا خوف کھائیں 80 بھی تاریخ ہوتی ہے
میاں جی بولے برخوردار، خدا کا خوف کھا کر ہی 80 بتارہا ہوں ورنہ لوٹے میں تو 280 ہے...!
Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!