Obedience to the law and responsibility of society

in hive-104522 •  3 years ago  (edited)

Greetings from me to all my friends. I hope you are all well and I am well too. And I am busy with my work at home. The title of my post today is law abiding and responsibility of society

تمام دوستوں کو میری طرف سے اسلام علیکم ۔ امید کرتا ہوں آپ تمام خیریت سے ہوں گے میں بھی خیریت سے ہوں ۔ اور اپنے گھر میں اپنے کاموں میں مصروف ہوں ۔ آج میری پوسٹ کا عنوان ہے قانون کی پاسداری اور معاشرے کی ذمہ داری

Obedience to the law and responsibility of society

Photo_1622813193341_Processed.png

No society can survive unless the necessary laws are made to run the affairs of life, while the development of a society depends on the observance of these laws. Today, respect for the rule of law is a major cause of prosperity in all developed countries of the world. In our case, this thing seems to be extinct, which is also a reflection of a state of mind and the collective thinking of the society. Not only do laws exist but they are also changed over time to meet the requirements of the times, but these laws are rarely enforced. The law has been made for the powerful and for the poor, which has led to increasing class divisions. The rule of law is not only the responsibility of the government but also the role of every member of the society is very important. We seem to talk to others but do not apply it to ourselves. Criticism and the tendency to oppose for opposition is becoming our way. Every bad thing is blamed on the government, but if the government takes a good step, it is silenced or even tried to get rid of the bugs. A few examples in this regard will make it easier to cover this social thinking

IMG_1597421108232.jpg

کوئی بھی معاشرہ اُس وقت تک قائم نہیں رہ سکتا جب تک وہاں امورِ زندگی کو چلانے کیلئے ضروری قوانین نہ بنائے جائیں جبکہ معاشرے کی ترقی کا انحصار ان قوانین پر عمل کرنے میں ہی ہوتا ہے ۔ آج دُنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک میں خوشحالی کی ایک بڑی وجہ قانون کا احترام ہے۔ ہمارے ہاں یہ چیز ناپید نظر آتی ہے جو کہ ایک ذہنی کیفیت اور معاشرے کی اجتماعی سوچ کی بھی عکاس ہے ۔ قوانین تو نہ صرف موجود ہیں بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ اُن میں تبدیلیاں بھی کی جاتی ہیں تا کہ اُنہیں وقت کے تقاضوں کے مطابق بنایا جائے مگر ان قوانین پر عمل درآمد ہوتا بہت کم نظر آتا ہے۔ قانون طاقتور کیلئے اور جبکہ غریب کیلئے اور بنا دیا گیا ہے جس کی وجہ سے طبقاتی تقسیم بڑھتی ہوئی نظر آتی ہے ۔ قانون کی حکمرانی صرف حکومت کی ہی ذمہ داری نہیں بلکہ اس میں معاشرے کے ہر فرد کا کردار انتہائی اہم ہے ۔ ہم دوسروں کو باتیں کرتے نظر آتے ہیں مگر اپنی ذات پر اُسے لاگو نہیں کرتے ۔ تنقید کرنا اور مخالفت برائے مخالفت کا رجحان ہمارا شیوہ بنتا چلا جا رہا ہے ۔ ہر بُری چیز کا الزام تو حکومت پر ڈال دیا جاتا ہے مگر اگر حکومت کوئی اچھا قدم اُٹھائے تو اُس پر خاموشی اختیار کر لی جاتی ہے یا پھر اُس میں بھی کیڑے نکالنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ اس سلسلے میں چند ایک مثالوں سے اس معاشرتی سوچ کا احاطہ کرنے میں آسانی ہو گی

IMG_1597419604875.jpg

Today, the importance of education has increased tremendously and public awareness has also increased tremendously. Due to poor quality of education and facilities in government schools, a large number of people prefer to send their children to private schools. There has long been a public complaint that private school owners raise fees exorbitantly, which is not only out of reach but also tantamount to selling education. There is no one to check this maneuver which is a clear proof of the failure of state institutions. Last year, when the Punjab government asked for the increase in fees to be withdrawn, the owners of private schools went to court and the matter is still pending. As a result, the people could not get any relief.

***آج کے دور میں تعلیم کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے اور عوامی شعور میں بھی بے حد اضافہ ہوا ہے ۔ سرکاری سکولوں میں بوجوہ تعلیمی معیار اور سہولیات بہت اچھی نہیں ہیں جسکے نتیجے میں عوام کی ایک بڑی تعداد اپنے بچوں کو پرائیویٹ سکولوں داخل کروانے کو ترجیح دی جاتی ہے ۔ بہت عرصے سے عوام کی یہ شکایت رہی ہے کہ پرائیویٹ سکولوں کے مالکان فیسوں میں بے انتہا اضافہ کر دیتے ہیں جو کہ نہ صرف پہنچ سے باہر ہو جاتا ہے بلکہ تعلیم کو فروخت کرنے کے مترادف ہے ۔ اس من مانی کو چیک کرنیوالا کوئی نہیں جو کہ ریاستی اداروں کی ناکامی کا کُھلا ثبوت ہے ۔ گذشتہ سال حکومتِ پنجاب نے فیسوں میں اضافہ واپس لینے کو کہا تو پرائیویٹ سکولوں کے مالکان عدالت میں چلے گئے اور یہ معاملہ آج تک حُکمِ امتناہی پر چل رہا ہے ۔ نتیجتاً عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل سکا۔ ***

Everyone seems to be trying to get benefits according to their status and when asked to follow the law, a series of strikes and protests start so that the government is forced to withdraw such measures. Political governments are compelled not to win the opposition of the people, but if society, and especially the media, supports them, not only can governments be forced to make good and tough decisions, but also the determination and courage required to implement them. Can also be given. Opposing good measures to prevent opposition and gaining political advantage, or even meaningful silence, is tantamount to undermining the notion of the rule of law.

ہر کوئی اپنی اپنی حیثیت کے مطابق فوائد حاصل کرنے کیلئے کوشاں نظر آتا ہے اور جب قانون پر عمل کرنے کو کہا جائے تو ہڑتالوں اور احتجاج کا ایک سلسلہ شروع ہو جاتا ہے تاکہ حکومت کو مجبوراً ایسے اقدامات واپس لینے پڑیں ۔ سیاسی حکومتوں کی یہ مجبوری ہوتی ہے کہ وہ عوام کی مخالفت مول نہیں لے سکتیں لیکن اگر معاشرہ اور بالخصوص میڈیا ساتھ دے تو نہ صرف حکومتوں کو اچھے اور سخت فیصلے کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے بلکہ اُن پر عمل درآمد کیلئے مطلوبہ عزم اور حوصلہ بھی دیا جا سکتا ہے ۔ صرف مخالفت برائے مخالفت اور سیاسی فوائد حاصل کرنے سے روکنے کیلئے اچھے اقدامات کی بھی مخالفت کرنا یا معنی خیز خاموشی بھی دراصل قانون کی حکمرانی کے تصور کو ناکام بنانے کے مترادف ہے

I am very thankful for @yousafharoonkhan @jlufer and @janemorane

@r2cornell
@haseeb-asif-khan

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!
Sort Order:  

As long as Islamic laws are in force in our country, English law cannot work because it is an Islamic country and it is based on the assets of Kalima Tayyaba.

Thanks dear brother for your response

جی بھائی آپ نے بلکل صحیح کہا قانون اور انصاف کے بغیر کوئی ملک بھی ترقی نہیں کر سکتا

شکریہ بھائی جان

ap Ki post achi ha

Shukrya bhi jan