Happy 134nd Birthday of Dr. Allama Muhammad Iqbal, Poet of the East

in hive-104522 •  3 years ago  (edited)

IMG_20211109_194315.png

شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 134 واں جنم دن مبارک

Happy 134nd Birthday of Dr. Allama Muhammad Iqbal, Poet of the East

images (21).jpeg
Source image

ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا

تمام اردو کمیونٹی کے دوستوں کو میری طرف سے السلام علیکم ۔ آج دن ہماری قومی ہیرو کے نام جن کا نام سن کر وجود میں ایک اسلامی اور روحانی احساس جاگ اٹھتا ہے ۔ جن کا نام ہے ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ جن کو دنیا شاعر مشرق کے نام سے جانتی ہے

Greetings from me to all the friends of Urdu community. Today, the name of our national hero whose name awakens an Islamic and spiritual feeling in existence. Whose name is Dr. Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him) whom the world knows as the poet of the East

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ کا تعارف

والد اور والدہ کا نام پیدائش

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ 9 نومبر 1987 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ۔ آپ کے والد کا شیخ نور محمد تھا والدہ کا نام امام بی تھا

Introduction of Dr. Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him)

Name of father and mother of birth

Dr. Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him) was born on November 9, 1987 in Sialkot. His father's name was Sheikh Noor Mohammad and his mother's name was Imam B.

عملی تعلیم

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ نے عملی تعلیم مرے کالج سیالکوٹ 5 مئی 1893–1895
جامعہ کیمبرج 6 نومبر 1905–13 جون 1907
ٹرینٹی کالج، کیمبرج 6 نومبر 1905–1 جولا‎ئی 1908
میونخ یونیورسٹی 4 نومبر 1907–20 جولا‎ئی 1907
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور 1897–1899
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور 1895–1897

Practical education

Dr. Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him) gave practical education to Murray College Sialkot 5 May 1893–1895
Cambridge University 6 November 1905–13 June 1907
Trinity College, Cambridge 6 November 1905– 1 July 1908
University of Munich 4 November 1907–20 July 1907
Government College University Lahore 1897–1899
Government College University Lahore 1895–1897

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ کی تعلیمی اسناد

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ نے ایف اے سی کی پھر آپ نے بےاے کیا پھر آپ نے بی ایڈ کیا پھر آپ نے ایم اے آرٹس کیا پھر آپ نے پی ایچ ڈی کیا

Educational Certificates of Dr. Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him)

Dr. Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him) did FAC, then he did BA, then he did B.Ed, then he did MA Arts, then he did Ph.D.

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ کا پیشہ

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ ایک فلسفی سیاست دان مصنف شاعر اور وکیل تھے ۔ آپ جیسا شاعر آپ کے بعد کوئی نہیں آیا ۔ جو بھی لکھا ایک ایک لفظ قرآن مجید کی تفسیر لکھی

Profession of Dr. Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him)

Dr. Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him) was a philosophical politician, writer, poet and lawyer. No poet like you has come after you. Whoever wrote a word wrote a commentary on the Quran

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ کو جن زبانوں پر عبور حاصل تھا

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ کو اُردو فارسی جرمن عربی انگلش ان تمام زبانوں پر عبور حاصل تھا

The languages ​​that Dr. Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him) was fluent in

Dr. Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him) was fluent in Urdu, Persian, German, Arabic and English.

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ نے جو کتابیں لکھیں مندرجہ ذیل ہیں

چند مشہور کتابوں کے نام جو مجھے یاد ہیں ماوراء الطبیعیات کا ارتقاء، تجدید فکریات اسلام، اسرار خودی، رموز بیخودی، پیامِ مشرق، بانگ درا، زبورِعجم، جاوید نامہ، بالِ جبریل، ضرب کلیم، پس چہ باید کرد اے اقوامِ شرق، ارمغان حجاز

The following are the books written by Dr. Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him)

Names of some famous books that I remember . Ball Gabriel , Javed Namah ,pygam mashriq ,Bang-e-Darra , armgan hajaz ,zabor ajam ,bekhudi ,asras-e-khudi

علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ نے اپنے بارے میں جو الفاظ فرمائے تھے

میں خود بھی نہیں اپنی حقیقت کا شناسا
گہرا ہے مرے بحرِ خیالات کاپانی
مجھ کو بھی تمنّا ہے کہ اقبال کو دیکھوں
کی اس کی جدائی میں بہت اَشک فشانی
اقبال بھی اقبال سے آگاہ نہیں ہے
کچھ اس میں تمسخر نہیں واللہ نہیں ہے

‏‎

The words of Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him) about himself

I don't even know my own reality
Deep is the dead sea of ​​thoughts
I also wish to see Iqbal
There is a lot of love in its separation
Iqbal is also not aware of Iqbal
There is no mockery in it and Allah is not there

نظریہ پاکستان اور علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ

علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے ۔ یہ ہر قوم ہر فرقے کیلئے اور سب زمانوں کیلئے ہے ۔ انہوں نے مذہب کے بارے میں یورپی اور اسلامی انداز فکر کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا یورپ والے اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مذہب ایک فرد کا ذاتی معاملہ ہے اور اس کا انسان کی دنیاوی زندگی سے کوئی واسطہ نہیں ہے ۔ اسلام انسان کو وحدت کو روح اور مادے میں تقسیم نہیں کرتا ۔ ہندوستان کے محکوم و مظلوم مسلمانوں کے لئے علیحدہ خطہ زمین کا تصور 29 دسمبر1930ء کو الہ آباد میں علامہ اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ نے اپنے تاریخی خطبہ صدارت میں دیا تھا ۔ علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ کا یہ تاریخی خطاب جس نے ہندوستان کے مسلمانوں کو اپنی تقدیر خود بدلنے کا پیغام دیا خطبہ الہ آباد کے نام سے مشہور ہے ۔ علامہ محمد اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ ہندوستان کے پہلے سیاست دان تھے جنہوں نے دوقومی نظریہ پیش کیا اور قائد اعظم محمد علی جناح نے اسے تکمیل تک پہنچایا ۔

Ideology of Pakistan and Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him)

Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him) said that Islam is a universal religion. This is for every nation, for every sect and for all times. Analyzing European and Islamic views on religion, he said Europeans have come to the conclusion that religion is a personal matter and has nothing to do with human worldly life. Islam does not divide man into unity of soul and matter. The concept of a separate territory for the oppressed Muslims of India was given by Allama Iqbal (may Allah have mercy on him) in his historic sermon on December 29, 1930 in Allahabad. This historic speech of Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him) which gave a message to the Muslims of India to change their own destiny is known as the Sermon of Allahabad. Allama Muhammad Iqbal (may Allah have mercy on him) was the first Indian politician to present a bi-national ideology and Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah carried it to completion.

علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی چند مشہور غزلیں اور اشعار

یہ تمام اشعار اقبال رحمۃ اللّٰہ علیہ کی کتابوں سے حاصل کیے ہیں

ظاہر کی آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئی
ہو دیکھنا تو دیدۂ دل وا کرے کوئی
منصُور کو ہُوا لبِ گویا پیامِ موت
اب کیا کسی کے عشق کا دعویٰ کرے کوئی
ہو دید کا جو شوق تو آنکھوں کو بند کر
ہے دیکھنا یہی کہ نہ دیکھا کرے کوئی
میں انتہائے عشق ہوں، تُو انتہائے حُسن
دیکھے مجھے کہ تجھ کو تماشا کرے کوئی
عذر آفرینِ جرمِ محبّت ہے حُسنِ دوست
محشر میں عذرِ تازہ نہ پیدا کرے کوئی
چھُپتی نہیں ہے یہ نگہِ شوق ہم نشیں!
پھر اور کس طرح اُنھیں دیکھا کرے کوئی
اَڑ بیٹھے کیا سمجھ کے بھلا طُور پر کلیم
طاقت ہو دید کی تو تقاضا کرے کوئی
نظّارے کو یہ جُنبشِ مژگاں بھی بار ہے
نرگس کی آنکھ سے تجھے دیکھا کرے کوئی
کھُل جائیں، کیا مزے ہیں تمنّائے شوق میں
دو چار دن جو میری تمنا کرے کوئی

ڈھُونڈتا پھرتا ہوں اے اقبالؔ اپنے آپ کو
آپ ہی گویا مسافر، آپ ہی منزل ہوں میں

اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ
املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ
ناحق كے لیے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ
شمشیر ہی کیا نعرہِ تکبیر بھی فتنہ

عشق تری انتہا عشق مری انتہا
تو بھی ابھی نا تمام میں بھی ابھی نا تمام

اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی
تو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن اپنا تو بن

تیرا امام بے حضور تیری نماز بے سرور
ایسی نماز سے گزر ایسے امام سے گزر

بتوں سے تجھ کو امیدیں خدا سے نو امیدی
مجھے بتا تو سہی اور کافری کیا ہے

نگاہ عشق و مستی میں وہی اول وہی آخر
وہی قرآں ، وہی فرقاں ، وہی یٰسیں ، وہی طٰہٰ

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
تہی زندگی سے نہیں یہ فضائیں
یہاں سیکڑوں کارواں اور بھی ہیں
قناعت نہ کر عالم رنگ و بو پر
چمن اور بھی آشیاں اور بھی ہیں
اگر کھو گیا اک نشیمن تو کیا غم
مقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں
تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا
ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں
اسی روز و شب میں الجھ کر نہ رہ جا
کہ تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں
گئے دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں
یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں

جو میں سر بسجدہ ہوا کبھی ، تو زمین سے آنے لگی صدا
تیرا دِل تو ہے صنم آشنا ، تجھے کیا ملے گا نماز میں

نظر نظر کا فرق ہوتا ہے حسن کا نہیں اقبال
محبوب جس کا بھی ہو جیسا بھی ہو بے مثال ہوتا ہے

نہیں ہے نا امید اقبال اپنی کشتِ ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت ذرخیز ہے ساقی

پروانے کو چراغ ہے بلبل کو پھول بس
صدیق كے لیے ہے خدا کا رسول بس

پرندوں کی دنیا کا درویش ہوں میں
كہ شاہیں بناتا نہیں آشیانہ

حسن كردار سے نور مجسم ہو جا
کہ ابلیس بھی تجھے دیکھے تو مسلماں ہو جائے

قوت عشق سے ہر پست کو بالا کر دے
دہر میں اسمِ محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سے اجالا کر دے

کی محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں​

یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں

images (20).jpeg

Image source


Join Discord Group Urdu-Community
Join Whatapps Group :Urdu Community
Join our Facebook Group Facebook Urdu community


image.png
Subscribe URDU COMMUNITY

Quick Delegation Links

50SP
100SP
150SP
200SP
500SP
1000SP
1500SP
2000SP


image.png

Subscribe URDU COMMUNITY
Our mission to promote Steemit in Urdu Community to all over the world
Stay together
Join the Urdu Community with more confidence.
Steem On


Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!
Sort Order:  

آپ نے شاعر مشرق علامہ اقبال کے بارے میں کافی اچھی معلومات فراہم کی ھیں

Maaa shaa Allah keep it up bhaii

ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ھوتا ھے چمن میں دیداور پیدا
شاعر مشرق علامہ محمد اقبال صاحب کا 134 جنم دن بہت بہت مبارک

آپ نے ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے بارے میں بہت اچھی پوسٹ لکھی ہے

علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بہت اچھے انسان تھے ان کی کوئی مثال نہیں

ماشاءاللہ بہت خوبصورت علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں معلومات فراہم کی
بہت اچھا لگا

A beautiful article about allama Muhammad iqbal.r.a. I liked your article.

V good

Loading...