شروع کرتا ہوں اللہ کے بابرکت نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔تمام کائنات کا مالک ہے۔ہم اسی کی عبادت کرتے ہیں اور اسی ہی سے مدد طلب کرتے ہیں۔
اسلام وعلیکم کیسے ہیں اُمیدکرتا ہوں آپ لوگ ٹھیک ہوں گے اور آپ سب بھی اپنے گھروں میں محفوظ ہوں گے آج میں آپ سب سے ڈینگی وائس کے حوالہ سے کچھ لائنز شئیر کروں گا ۔ڈینگی وائرس کی بیماری عام ہے ،ڈینگی مچھر پیدا کرنے میں انسانی غفلت شامل ہے،
جس کیلئے عوام کو مکمل آگاہی کی
ضرورت ہے الحمدللہ ایک مسلمان کا آدھا ایمان نصف صفائی ہے عوام سستی و کاہلی کی ایسی بھینٹ چڑھ چکی ہے کہ اپنے تمام کام سیاست دانوں کے قندوں پر رکھ دیے ہیں اب تو لگتا ہے وہ دور قریب ہے کہ عوام ووٹ کے لالچ میں حکمرانوں سے نوالہ موں میں ڈالنے کیلئے سرکاری نمائندے مقرر کرنے کو کہے گی،خدا کی مخلوق ہم جتنی زمیں داریاں حکومت کے قندوں پر رکھیں گے اتنے ہی ٹیکس عوام پر لگیں گے سیاستدانوں کو بھی عوام کا اتناہی خون چوسنے کاموقع میسر ہو گا، اور یہ موقع اس وقت مہنگائی اور عوامی غفلت کی صورت میں موجود د ہے ہمیں اپنے نصف ایمان یعنی صفائی ستھرائی پر مکمل توجہ دینی چاہیے اور ہر کام کی امید حکومت پر رکھنے کی بجائے اپنے کرنے والے کام خود کرنے چاہئیں
مچھر مادہ صاف پانی میں انڈے دیتی ہے ، پریندوں والے برتن ٹائر، ائرکنڈیشن کا پانی ، پانی والی ٹینکی جسکا ڈھکن کھلا یا ٹوٹا ہوا ہو، اور کوئی بھی ایسی جگہ جہاں مادہ مچھر کو پانی میں انڈے دینے کی سہولت میسر ہو مچھر پیدا ہو سکتا ہے، مچھر کے بچے 4 سے 7 دن میں بالغ ہونے کی عمر مکمل کر لیتے ہیں، جس کہ بعد نر مچھر اپنی خوراک کیلئے پودوں کا رس استعمال کرتا ہے اور پندرہ (15) سے 20 دن تک زندہ رہتا ہے ،
جبکہ مادہ مچھر کو انڈے دینے کیلئے خوراک میں جانداروں کے خون کی ضرورت پرتی ہے اور 3 مہینوں تک زندہ رہتی ہے
یاد رہے مچھر کے بچے بالغ ہونے سے پہلے تک 4 دن پانی کے اندر رہتے ہیں احتیات کریں کہیں لا علمی سے آپ مچھر کی افزائش تو نہیں کر رہے کھڑا پانی ختم کریں
احتیاط ہی نجات ہے
میں امید کرتا ہوں آپ کو میری یہ تحریر پسن آئے گی ۔
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit