بسم اللہ الرحمن الرحیم اسلام علیکم کیا حال ہے سب کا امید ہے سب ٹھیک ٹھاک ہونگے
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بادشاہ کے پاس ایک نیک آدمی آیا کرتا تھا وہ بادشاہ کو ہمیشہ اچھی باتوں کی نصیحت کرتا تھا
وہ ہمیشہ بادشاہ سے یہی کہتا کہ نیکی کرنے والوں کے ساتھ نیکی کرو برائی کرنے والوں کے لیے ان کی برائی ہی کافی ہے
بادشاہ کا ایک درباری اس آدمی سے بہت جلتا تھا اسے بادشاہ کے ساتھ اس آدمی کی قربت پر اعتراض تھا
اس نے ایک دن ایک منصوبہ بنایا کہ کسی طرح اگر اس آدمی کا قتل کر دیا جائے تو بادشاہ سے اس کی قربت ختم ہو جائے گی
اس نے بادشاہ سے کہا کہ یہ آدمی ویسے تو بہت اچھی باتیں کرتا ہے لیکن یہ کہتا پھرتا ہے کہ بادشاہ کے پاس سے بہت مجھے بو آتی ہے بادشاہ نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا اس نے کہا کہ آپ اس کو کل اپنے پاس بلائے گا دیکھے گا وہ اپنا ہاتھ اپنے ناک پر رکھ لے گا
پھر اس درباری نے اس دن اس آدمی کی دعوت کی اور اسے دعوت میں کسی طرح کی کچا لہسن کھلا دیا
وہ جب بادشاہ کے دربار میں حاضر ہوا تو ہمیشہ کی طرح نصیحت کی نیکی کرنے والوں کے ساتھ ہمیشہ نیکی کرو برائی والوں کے لیے ان کی برائی ہی کافی ہے ۔بادشاہ نے اس آدمی کو اپنے قریب آنے کا کہا اس آدمی نے سوچا کہ بادشاہ کو کہیں میرے منہ کی لہسن کی بو ناگوار نہ گزرے اس لیے اس نے قریب آتے ہی اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لیا ۔
بادشاہ نے سوچا کہ واقعی ہی درباری ٹھیک کہہ رہا تھا کہ بادشاہ ہمیشہ انعام و اکرام کا ہی فرمان لکھا کرتا تھا لیکن اس دن بادشاہ نے اس آدمی کے قتل کا فرمان لکھا اور اسے کہا کہ یہ خط فلا ن آدمی کو جا کر دے دو ۔وہ آدمی وہ ساتھ لے کر چلا گیا
راستے میں اسے درباری ملا اس نے بولا کہ یہ کیا ہے اس نے بولا کہ یہ بادشاہ نے فرمان دیا ہے اور مجھے کہا ہے کہ یہ اس آدمی تک پہنچا دو ۔بردباری کے دل میں لالچ آگئے اس نے سوچا کہ بادشاہ ہمیشہ انعام و اکرام کا فرمان ہی لکھا کرتا ہے اس نے نیک آدمی سے کہا کہ یہ حق مجھے دے دو میں اس تک پہنچا دوں گا
نیک آدمی نے وہ اس دربار کو دے دیا اور لے کر اس آدمی تک پہنچ گیا اس نے ہاتھ بڑھا تو اس میں لکھا تھا کہ جو آدمی یہ حد تمہارے پاس لے کر آئے اسے فورا قتل کر دو ۔چنانچہ اس نے ایسا ہی کیا اور اس دربار کو قتل کر دیا
اگلے دن وہی نے دل آدمی دوبارہ بادشاہ کے پاس حاضر ہوا اور نیک نصیحت کرنے لگ گیا بادشاہ بہت حیران ہو گیا کہ زندہ کیسے بچا ہے اس نے اس سے پوچھا کہ تم نے اس خط کا کیا کیا تھا ۔اس نے اسے ساری بات بتا دی
بادشاہ نے پوچھا کہ میں نے سنا ہے کہ تم میرے بارے میں یہ کہتے ہو کہ بادشاہ کے پاس سے بو آتی ہے اور اس کا ثبوت بھی دے چکے ہوں کہ اس دن تم نے میرے قریب آنے پر اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لیا تھا ۔اس آدمی نے بولا کہ مجھے تو اس درباری نے لہسن کھلا دیا تھا میں نے منہ پر ہاتھ اس لیے رکھا تھا کہ آپ بتاؤ آپ کو لہسن کی بدبو دور نہ گزرے ۔
بادشاہ کی سمجھ میں ساری بات آ گئی بادشاہ نے کہا کہ واقعی ہی تم صحیح کہتے ہو کہ نیکی کرنے والوں کے ساتھ نیکی کرو برائی کرنے والوں کو ان کی برائی ہوئی تھی تباہ کر دے گی
دوستوں ہمیشہ نیکی اور اچھائی کرنی چاہیے ۔ہماری اچھائی کا صلہ چاہے ہمیں اس وقت نہ ملے لیکن زندگی کے کسی نہ کسی موڑ پر ہماری اچھائی ہمارے کام ضرور آتی ہے ۔جب کہ برا کام کرنے والا چاہے اس ٹائم عیش و عشرت کی زندگی ہی کیوں نہ بسر کر رہا ہوں
ایک دن اس کی برائی اس کو ضرور لے ڈوبتی ہے
امید ہے آپ کو یہ کہانی بہت پسند آئی ہوگی
میں آپ سے ایک اور کہانی کے ساتھ انشاءاللہ پھر ملوں گی اپنا اور اپنے پیاروں کا بہت خیال رکھیے
خدا حافظ
Kind regards:
@irsaumar
Special thanks
@yousafharoonkhan
@janemorane