اسلام علیکم دوستوں امید ہے آپ سب اللہ کے فضل سے ٹھیک ہونگے۔ روزمرہ معمول کے مطابق صبح 4:30 پر آنکھ کھولی۔ اٹھ کے وضو کیا اور نماز فجر ادا کی۔ صبح کاموسم آج بھی تھا۔ میں تھوڑی دیر کے لئے چہل قدمی کی۔ اس کے بعد میں گھر واپس آیا۔ تھوڑی دیر آ رام کرنےکے بعد فریش ہوا اور اس کے بعد ناشتہ کیا۔
دوستوں میرا آج کا موضوع بہت اہم اور غور و فکروالا ہے۔ امید ہے آپ کو پسند آئے گا۔
دوستوں اگر ہم ایک مسلمان کی حیثیت سے دیکھیں تو ہمارا اخلاق اور قومی کردار اس قدر پرست ہو چکا ہے کہ سرے سے کسی اسلامی زندگی کا تصور ہی نہیں ہوتا۔ حضورپاک صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھنے والا مسلمان وہ ہےجس کی ذات سے دنیا میں بھلائی قائم ہو اور برائی کا خاتمہ ہو۔ اگر اپنے گریبان میں جھانکیں تو معاملہ اس کے برعکس ہے۔ بھلائی کو مٹانا اور برائی کو پھیلانا اور پھر اس کے ساتھ مسلمان ہونے کا دعوی درحقیقت ایمان کی کمزوری اور کردار کی پستی ہے۔ ایک شخص مسلمان ہو اور نیکی سے دور بھاگے، برائی کی طرف بڑھے، حرام کھائے اور ناجائز طریقے سے اپنی خواہشات پوری کرے۔ ایک مسلم معاشرے کی اس سے بڑھ کر کیا ذلت ہوسکتی ہے کہ انصاف سے خالی اور ظلم سے لبریز ہوتا چلا جائے۔ برائیاں بڑھتی اور بھلائیاں ختم ہوتی جائیں۔ انسان کے اندر دیانت اور شرافت کے پھلنے پھولنے کے مواقع کم ہوتےجائیں۔ اگر کسی معاشرے کی یہ حالت ہو جائے تو اس کے یہ معنی ہیں کہ وہ معاشرہ اسلام کی روح سے خالی ہوچکا ہے۔ درحقیقت کسی قوم کا کردار ہی اس کی شناخت ہے۔ جب ہم کسی قوم کے متعلق رائے قائم کرتے ہیں تو اس کے اجتماعی کردار کو پیش نظر رکھ کر ہی کرتے ہیں۔
دنیا کی تمام قومیں عروج و زوال کی منازل طے کر کے گزرتی ہیں اور اس کی بنیاد ان کا اجتماعی کردار ہی ہوتا ہے۔ اگر اعلی اور پاکیزہ ہو تو ترقی کرتی ہے لیکن کمزور اورناقص کردار کی حامل قوم کو زوال کا منہ دیکھنا پڑتا ہے۔ یہ ایک تاریخ کا سکھایا ہوا سبق ہے کہ جن قوموں نے زندگی کی صالح اور اچھی قدروں اور اعلی معیارکو چھوڑ دیا وہ زوال پزیر ہوئیں اور کن قوموں نے اعلی کردار کا ثبوت دیا اور صحت مند اصولوں پر قائم رہیں وہ کمال عروج کو پہنچیں۔کمزور اقوام کبھی ناکامی سے نہیں بچ سکتیں۔ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے کہ اعمال کا نتیجہ سامنے آ کر رہتا ہے اچھے اعمال کا اچھا اور برے اعمال کا برا نتیجہ ہوتا ہے۔ اللہ تعالی کے نزدیک تمام اقوام اور افراد برابر ہے کسی کو دوسرے پر کوئی فوقیت حاصل نہیں ہے اگر کسی کو کوئی فوقیت حاصل ہے تو وہ صرف ایمان اور کردار کی بنا پر ہے ۔
میں مشورہ دوں گا کہ سب سے پہلے ہم خود اپنی حالت کا جائزہ لیں اور اپنے قومی کردار پر نظر ڈالیں اور خلوص اور سچائی کے ساتھ یہ جائزہ لیں کہ ہم کہاں تک کامیاب ہو سکے ہیں تو یقینا ہم خسارے میں نہیں رہیں گے۔
Walekum salam
Bhot achi post likho Hy ap
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
تعریف کرنے کا بہت شکریہ
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
Bht achi dairy likhty hyn ap
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
حوصلہ افزائی کا بے حد شکریہ
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
Very nice post you made today
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
آ پ کا بہت شکریہ بھائی
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
Bhai apki her post achi hoti hai.
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
Apki meherbani janab.
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
ھمارے معاشرے کی سب سے بڑی بد قسمتی بھی یہی ہے کہ ھم کوئی کام خلوص اور سچے دل سے کرتے نہیں
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
آ پ نے بجا فرمایا۔
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
بھائی جان یہی افسوسناک بات ہے کہ ہم دوسروں کی کردار کشی کرتے ہیں اور اپنے اندر نہیں جھانکتے
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
یہ بھی معاشرے کی ایک تلخ حقیقت ہے کہ ہم خود احتسابی کے عمل سے نہیں گزرتے لیکن دوسروں کی اصلاح کرنےکے خواہشمند ہوتے ہیں۔
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit