جونیئر ٹریفک وارڈن خالد خان اور ٹریفک اسسٹنٹ ضمیر حسین نے فرض شناسی اور بہادری کا ثبوت دیتے ہوے اغوا کاروں کو دبوچ لیا۔دونوں ٹریفک
افسران روٹین ڈیوٹی کے دوران جہاز چوک پر موجود تھے کہ بذریعہ وائرلس کنٹرول پیغام موصول ہوا کہ پراڈو جیپ نمبری ATW 777 برنگ سیاہ میں سوار افراد علاقہ تھانہ کالا باغ سے لڑکی اغوا کر کے لے جا رہے ہیں سختی سے ناکہ بندی کی جاے۔ٹریفک افسران ہر گاڑی کی توجہ سے نگرانی کر رہے تھے کہ مزکورہ پراڈو جیپ تیز رفتاری سے آ رہی تھی۔خالد خان نے اسے روکنے کی کوشش کی لیکن گاڑی نہ رکی۔جس پر برق رفتاری سے ضمیر حسین نے سرکاری گاڑی گھمائ خالد خان اور ضمیر حسین نے گاڑی کا پیچھا شروع کر دیا۔خالد خان نے پولیس کنٹرول کو آگاہ کیا کہ ہم گاڑی کا پیچھا کر رہے ہیں آگے جتنی پولیس موبائلز ہیں انکو الرٹ کر دیں۔پراڈو جیپ نے سرگودھا روڈ کی جانب رخ کر لیا۔خالد خان مسلسل پولیس کنٹرول کو صورتحال سے آگاہ کر رہا تھا جبکہ ضمیر حسین پرانی گاڑی ہونے کے باوجود پراڈو جیپ کا بڑی مہارت اور پھرتی سے پیچھا کر رہا تھا۔بالآخر عظیم والہ کے قریب پراڈو کو دبوچ لیا اور انہی لمحات میں ایس ایچ او صدر بھی اپنی ٹیم کے ہمراہ موقعہ پر پہنچ گۓ۔ڈی پی او میانوالی محمد نوید بھی بذریعہ کنٹرول نگرانی کر رہے تھے۔جنہوں نے پولیس فورس خصوصاً خالد خان کو شاباش دی۔پراڈو جیپ اور سواروں کو پولیس کسٹڈی میں لے لیا گیا ہے مزید تفتیش جاری ہے۔ڈسٹرکٹ ٹریفک آفیسر امیر عباس کھیمٹہ نے جوانوں کو شاباش دیتے ہوے کہا کہ تمام پولیس یونٹ ایک کنبہ کی مانند ہیں۔یونیفارم کا رنگ جو بھی ہو ہمارا مقصد صرف عوام کی خدمت کرنا ہے۔