بسم اللہ الر حمن الرحیم
اسلام علیکم جی دوستو کیا حال ہے آپ سب کا میں امید کرتی ہوں اللہ کے فضلوکرم سے آپ سب ٹھیک ٹھاک ہوں گے آج میں آپ سب کیلیۓ ایک نئ کہانی لیکر حاضر ہوئ ہوں اردو کمیونٹی پر جس کا نام میں نے رکھا ہے ہماری پہچان
جس کو ہم خود شناسی بھی بولتے ہیں
دنیا کا کوئ بھی انسان ایک دم سے خود کو نہیں پہچان سکتا اکیونکہ جب وہ پیدا ہو تا ہے تو وہ ایک پھول کی مانند ہوتا ہے
اور اس کو رونے کے علاوہ کچھ نہیں آتا اور پھر اس کو ایک گود میسر ہوتی ہے ایک ماں کی جسکا کوئ نعم البدل نہیں اور وہ ماں ہی پرورش کرتی ہے اس کو سب کچھ سکھاتی چلنا سکھاتی اٹھنا بیٹھنا اسسب میں باپ سے بھی زیادہ ماں کا کردار ہے
میں سمجھتی ہوں کہ جب تک ہم کچھ کرنے کے بننے کے قابل نہیں ہوجاتے تب تک ہماری کوئ پہچان نہیں ہوتی میری ذاتی راۓ کے مطابق شناخت کیلیۓ صرف نام ہی کافی نہیں ہوتا اس میں کچھ مقصد زندگی کا ہونا چاہیۓ کچھ بن کر دکھا نا چاہیۓ
جیسا کہ مثال کے طور پر کوئ انسان علم حاصل کرنے کی غرض سے یورپ گیا مگر وہاں جا کر وکالت کی تعلیم حاصل کی بعد میں لیڈر بن گۓ دنیا اسے قائداعظم کے نام سے جاننے لگی یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ بٹن دبائیں اور خود کو پہچان جائیں میں کون ہوں اور میں کیا ہوں اس سوال کا جواب شعوری کوشش مانگتا ہےسجدے کرنے پڑتے ہیں کئ جگہ بھاگنا پڑتا ہےآپ کا اصل چہرہ کئ حادثات سے نکلتا ہے کئ جگہ آپ کے اندر کا لالچ باہر نکلتاہے
آپ اپنےاندر ہاتھ ڈالتے ہیں تو سانپ نکل آتاہے
آپ کہتے ہیں کے میرے اندر اتنا لالچ ہے کبھی آپ اپنے اندر ہاتھ ڈالتے ہیں تو موتی نکل آتاہے کبھی ہم کہتے ہیں کہ ہمارے اندر اتنا خلوص ہے پھر ہم اپنے آنسوؤں کا نزرانہ پیش کرتے ہیں
تو وہ قبول ہو جاتے ہیں
اگر آپ اس سوال کے سفر میں بول پڑیں تو أپ کے منہ سے نکلے
گا بلھا کیں جانڑا میں کو نڑ جب آدمی بن جاتا ہے تبھی تو پھر اس کو سمجھ آتی ہے نہ میں اور نہ وہ یہ تھا میرا آج کا آرٹیکل پلیز اس کو پڑھیۓ اور ووٹ اور کمنٹس کیجیۓ
Bismillah al-Haman al-Rahim
Hello friends, how are you all? I hope you will be fine by the grace of Allah.
Which we also call introspection
No human being in the world can recognize himself at once because when he is born he is like a flower.
And nothing comes to him except crying and then he gets a hug from a mother who has no substitute and that mother is the one who nurtures him, teaches him everything to walk, teach him to sit up, in all of these, the mother is more than the father. There is character
Until we become capable of doing something, we do not have any identity. According to my personal opinion, only the name is not enough for identification.
For example, a person went to Europe for the purpose of gaining knowledge, but went there and studied law, later became a leader and the world came to know him as Quaid-e-Azam. Go Who am I and what am I? The answer to this question requires conscious effort.
When you put your hand inside yourself, the snake comes out
You say that I have so much greed inside me. Sometimes you put your hand inside and pearls come out. Sometimes we say that
If you speak on the journey of this question, it will come out of your mouth
Ga bulha ki janda me ko nad when he becomes a man, then he understands neither me nor him. This is my article today. Please read it and vote and comments