جی ملازمین اور پوری پاکستانی قوم کا استحصال ہو رہا ہے ۔جبکہ ہر فرد اپنی محرومی کے دائرے میں محدود ہو کر انفرادی رہائش۔لباس۔خوراک پوری کرنے میں مصروف ہے ۔دوسرے ممالک میں ہر شہری کی کم از کم اتنی تنخواہ ہوتی ہے کہ وہ اپنی تنخواہ میں ھوائی جہاز کا سفر بھی کر سکتا ہے۔اور پاکستان میں تیسرے درجہ کے معاشی سطح کے لوگ مقامی قسط مافیا سے گھریلو ضرورت کا سامان بھی مہنگے داموں قسطوں پر لے کر مقروض ہو چکے ہیں۔
نان فائلر پاکستان کا شہری نہیں ہے
اس لیے اس کو جینے کا حق حاصل نہیں ہے ،