السلام علیکم کیا حال ہے۔آج صبح میری چھوٹی بہنیں اپنے ٹریپ کی تیاری کر رہی تھی۔دونوں بہت خوش تھی۔
صبح صبح دونوں میرے کمرے میں آئی۔اور تیاری کر رہی تھی۔دونوں کے کے شور سے میری آنکھ کھل گئی۔
اور پھر ان دونوں نے میرے کمرے کا پردہ توڑ دیا۔
اور جلد بازی میں توڑ پھوڑ کر کے گئی۔
کیونکہ ان دونوں کو دیر ہو رہی تھی۔اور اور جلدی سے سے تیار ہو کر باہر نکلی۔
ان دونوں کو یہ ڈر تھا کہ بس چلی نہ جائے۔پھر بابا ان کو سکول چھوڑ کر آئے ۔اور وہ چلی گئی ۔
اس کے بعد بھی کافی ٹائم تھا تھا تو پھر میں سو گئی۔پھر
مجھے ماما نے اٹھایا آیا اور میں نے ناشتہ کیا۔
ناشتہ کرنے کے بعد میں چھت پر دھوپ لگوانے کے لیے گی کیونکہ کہ بہت سردی تھی۔
باقی چھوٹے بھائی کو کو آج سکول سے چھٹی تھی۔وہ اور تایا ابو کا بیٹا دونوں بہت مستیاں کر رہے تھے ۔
اور ان لوگوں نے کھیلتے ہوئے بول میرے سر پر ماری اور مجھے بہت زور سے لگی۔
پھر تھوڑی دیر میں نے بھی ان کے ساتھ کھیلا ۔
اور پھر میں اپنے کمرے میں آگئی۔ اور میں نے ایک پنجابی
فلم دیکھی۔
جو بہت ہی اچھی تھی۔اس فلم میں میں ماں کو شوق ہوتا ہے ۔کہ اس اس کے بیٹے کو کو انگلش انگلش آئے۔کیونکہ وہ گاؤں میں رہتے تھے۔اور کوئی بھی بھی پڑھا لکھا نہ تھا۔اور کسی کو انگلش نہیں آتی تھی۔
اس گاؤں میں ایک ایک بڑے اور اسکول کا ٹریپ آتا ہے اور وہ سب انگلش لینگویج بولتے ہیں۔
اور یہاں کے گاؤں کے بچے انگلش لینگویج نہیں بول سکتے تھے۔وہ بچے گاؤں کے سکول کے بچوں سے سے کچھ سوال کرتے ہیں ہیں جس کا وہ جواب نہیں دے پاتے۔
اور پھر اس بچے کی ماں چاہتے ہیں کہ کہ میرا بچہ بھی اس انگلش سکول میں جائے۔
لیکن پھر اس کے گھر والے اپنی زمین بیچ کر کر اپنے بچے کا ایڈمیشن انگلش سکول میں میں کروانے کے لیے گئے۔
اور بچے اور اس کے ماں باپ کا کا انٹرویو سکول والے لیتے ہیں۔اور بچے کو کو ایڈمیشن دینے سے انکار کر دیتے ہیں۔کیونکہ بچہ انگلش نہیں بول سکتا۔
پھر ایک ٹیچر کی بہت زیادہ زیادہ اصرار کرنے پر پر اس بچے کو چھٹی سے چوتھی کلاس میں میں ایڈمیشن جاتا ہے۔جب بچہ اپنی کلاس میں جاتا ہے ۔اس کے کلاس فیلو اس کا مذاق بناتے ہیں ۔اور اس پر چوری کا الزام لگاتے ہیں ۔اور ٹیچر اس کی کی بےعزتی کرتا ہے۔اور بچہ بچہ رونے لگتا ہے۔پھر اس کے کلاس فیلوز کو کو اپنی غلطی کا احساس ہوتا ہے۔
اور وہ سب اس سے سے معافی مانگتے ہیں۔اور پھر بچا اپنے ساتھ ساتھ سب کو پنجابی سکھا دیتا ہے۔جس کی وجہ سے دوسرے بچوں کے پیرنٹس اس کی کمپلین کرتے ہیں کہ یہ ہمارے بچوں کو غلط غلط راستے پر پر چلا رہا ہے۔
اور یہ ہمارے بچوں کو غلط چیزیں سکھا رہا ہے ہے۔پھر سکول والے بچے کو اسکول سے سے نکالنا چاہتے تھے۔
جس کے لیے لیے پیرنٹ ٹیچر میٹنگ میں سب کو بلایا جاتا ہے۔ اور بچے کو صرف پنجابی بولنے پر اسکول سے سے نکالنے کے لیے کہا جاتا ہے۔پھر باقی سب بچے اپنے والدین کے کے خلاف جا کر کر اسٹیج پر اس بچے کے لئے یے بولتے ہیں۔کہ جو بھی اس نے غلط کیا ہے ہے اس سب میں ہماری غلطی ہے۔اور اور بچے کی ماں باپ کہتے ہیں۔کے ہم یہ نہیں کہتے کے کے انگلش بری زبان ہے۔یہ بہت ہی اچھی زبان ہے لیکن پنجابی بھی ہماری زبان ہے ۔ ہمیں انگلش کے ساتھ ساتھ اپنی ی زبان پنجابی کو بھی بھی قائم رکھنا چاہیے۔
اور کہتے ہیں کہ کہ ہم نے اپنے بچے کے لیے اپنی زمین بھی بیچ دی ہے۔آپ پلیز ہمارے بچے کو اسکول سے سے نہ نکالیں ۔کہ ہمارے بچے کے فیوچر کا کا سوال ہے۔
پھر سکول والے بچے کو اسکول سے نہیں نکالتے ۔ اور پنجابی کو کمپلسری لونگویج کر دیتے ہیں۔اور سب بہت خوش ہوتے ہیں۔
اور فلم ختم ہوئی ۔اس کے بعد میں نے شام کو چاے پی اور پھر گھر والوں کے ساتھ کافی ٹائم بات چیت ہوئی۔
اور پھر رات کا کھانا امی نے بنایا اور پھر میں نے کھایا اور پھر سو گئی۔امید کرتی ہوں آپ کو میری پوسٹ پسند آئے گی۔اور آپ لوگ مجھے سپورٹ کریں گے۔
@yousafharoonkhan
@janemorane
Thanks