آج صبح قاری صاحب کوتھوڑا آؤٹنگ کرانےکے لیے سی پیک کی طرف لے گیا۔وہاں ساتھ ہی چچا حافظ عثمان صاحب کا بہت پیارا سا ایک باغیچہ ہے۔ماشاءاللہ بڑی محنت سے انہوں نے باغیچے کو تیار کیا ہے۔ویسے ابھی ابتدائی مراحل میں ہے،لیکن اپنے آپ کو مصروف رکھنے اور فٹ رکھنے کے لیے اتنی محنت ضرور کرنی چاہیے۔انہوں نے وہاں انار، انجیر، زیتون ،انگور، کیلے کے درختوں کے علاوہ گھر کی ضرورت کے لیے مختلف قسم کی سبزیاں بھی اگا رکھی ہیں
۔قاری صاحب اور بچے بہت خوش ہوئے۔قاری صاحب خود آم کے باغات کے علاقے سے تعلق رکھتے ہیں،اس لیے انہیں اس باغیچے میں آم کے درخت کی کمی محسوس ہوئی،اور انہوں نے چچا سے وعدہ کیا کہ میں جب بھی گھر چھٹی گیا تو واپسی پر آپ کے لیے آم کا پودا لے کر آؤں گا۔دورہ بہت معلوماتی رہا۔تقریبا ایک گھنٹہ وہاں ٹھہرے اور پھر واپس آگئے۔یقینا زندگی کا کوئی مقصد بنا کر جیا جائے تو بہت خوبصورت گزرتی ہے۔