خودکشی اور زندگی سے محبت
خودکشی کے معنی ہیں خود کو ہلاک کرنا خودکشی گناہ کبیرہ اور حرام کام ہے۔
زندگی سے ہر انسان کو لازما محبت ہوتی ہے۔
اگر کوئی ایسا انسان جو مصیبتوں سے گھبرا کر خودکشی کا ارادہ کرتا ہے، تو وہ جان لے کہ یہ دنیا دارالجزا نہیں ہے دارالامتحان ہے۔
گویاخودکشی فطرت کے خلاف اعلان جنگ ہے۔
انسان کا اپنا جسم اس کی ذاتی ملکیت نہیں بلکہ اللہ تعالی کی طرف سے عطا کردہ امانت ہے۔
زندگی اللہ تعالی کی طرف سے ایسی نعمت ہے جو تمام نعمتوں پر اس کو فوقیت حاصل ہے ۔اسی لئے اسلام نے جسم و جان
کےتحفظظ کا حکم دیا ہے اور کسی بھی صورت میں خودکشی کےمرتکب نہ ہوں
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
جس شخص نے اپنے آپ کو پہاڑ سے گرا کر خود کشی کرلی وہ ہمیشہ دوزخ میں لایا جائے گا اور ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نہیں رہے گا اور کبھی بھی وہاں سے نہیں نکلے گا۔
جو شخص زہر پی کر خود کشی کرے گا اس کا زہر اس کے ہاتھ میں ہوگا جس کو وہ دوزخ کی آگ میں پیے گا اور وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے وہاں رہے گا جس سے کبھی بھی نکل نہیں سکے گا ۔
اور جس شخص نے اپنے آپ کو لوہے کے ہتھیار یار سے اپنے آپ کو مار ڈالا تو تو اس کا تیار دوزخ کی آگ میں اس کے ہاتھ میں ہوگا جسے وہ اپنے پیٹ میں گھونپے گا۔دوزخ میں ہمیشہ رہے گا۔اس سے کبھی نہ نکلے گا۔
(بخاری و مسلم)