سخاوت کا درجہ

in hive-120412 •  4 years ago  (edited)

FB_IMG_1622263144919.jpg

سخاوت کا درجہ

اللہ کو سخی سے محبت ہے اور بخیل سے نفرت ہے۔میرے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے۔
سخی اللہ کے قریب ہے سخی جنت کے قریب ہے سخی اللہ کے,# بندوں کے قریب ہے۔ اور بخیل اللہ سے دور رہے اور جہنم کے قریب ہے سخاوت اللہ کو بہت پسند ہے اور اس کا ادنیٰ درجہ ہے زکاۃ ہے۔ زکوۃ ادا کرنے سے ہم بخیلوں سے نکل جاتے ہیں لیکن سخیوں میں شامل نہیں ہوتے۔ سخیوں میں صرف وہی شامل ہوتا ہے۔ جو اپنے مال کو بڑھا کر دوسروں کو دیتا ہے۔ غربت کا زمانہ ہے اللہ کے نام پر خرچ کیا کرو۔ اللہ نے قرآنِ مجید میں 82 دفعہ خرچ کرنے کی ترغیب دی ہے دس دفعہ حکم دیا اور 72 دفعہ ترغیب دی ہے۔ اللہ کے نام پر خرچ کرو اللہ زیادہ کر کے دے گا۔

شیطان کہتا ہے مجھے عبادت گزار سے ڈر نہیں لگتا مجھے سخی سے ڈر لگتا ہے۔ سخی چاہے فاسق ہی ہو۔ حضور کا ارشاد ہے سخی کے گناہ سے درگزر کرو۔ کیونکہ جب وہ سخاوت کرتا ہے تو اللہ اس کا ہاتھ تھامتا ہے* سخی اللہ تعالی کے نزدیک سب سے بہتر ہے ہے۔ اللہ تعالی ہمیں بخیل ہونے سے بچائے۔

رزق سخاوت میں پوشیدہ ہے اور لوگ اسے محنت میں تلاش کرتے ہیں۔
اللہ ہم سب کو اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی توفیق دے۔ضرورت مند کی ضرورت کو پورا کریں۔

جزا ک اللہ

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!