توبہ اور اِسْتِغْفَار میں فرق
ندامتِ قلب کے ساتھ ہمیشہ کے لئے گناہ سے رک جانا توبہ ہے۔
جبکہ ماضی کے گناہوں سے معافی مانگنا ’’استغفار‘‘ ہے۔
’’توبہ‘‘ اصل ہے جبکہ توبہ کی طرف جانے والا راستہ ’’استغفار‘‘ ہے۔
اﷲ تعالیٰ نے سورہ ھود میں توبہ سے قبل استغفار کا حکم فرمایا ہے۔ ارشادِ ربانی ہے :
فَاسْتَغْفِرُوْهُ ثُمَّ تُوْبُوْا اِلَيْهِط اِنَّ رَبِّيْ قَرِيْبٌ مُّجِيْبٌo
’’سو تم اس سے معافی مانگو پھر اس کے حضور توبہ کرو۔ بیشک میرا رب قریب ہے دعائیں قبول فرمانے والا ہے‘‘
گویا گناہوں سے باز آنا، آئندہ گناہ نہ کرنے ک پختہ عہد کرنا اور صرف اﷲ کی طرف متوجہ ہونا ’’توبہ‘‘ ہے جبکہ اﷲ سے معافی طلب کرنا، گناہوں کی بخشش مانگنا اور بارگاہِ الٰہی میں گریہ و زاری کرکے اپنے مولا کو منانا استغفار ہے۔
توبہ و استغفار کی اَہمیت و فضیلت
ہمہ وقت گناہوں سے پاک رہنا فرشتوں کی صفت ہے۔ ہمیشہ گناہوں میں غرق رہنا شیطان کی خصلت ہے۔ جبکہ گناہوں پر نادم ہوکر توبہ کرنا اور معصیت کی راہ چھوڑ کر اولادِ آدم علیہ السلام کا خاصہ ہے۔ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے وہ اس کی فطرت میں موجود اعلیٰ تربلند مقامات اور جاہ و منصب تک جانے کی خواہش کی آڑ میں اسے مرتبہ انسانیت سے گرانے کی کوشش کرتا ہے۔ اسی لئے اس نے مومن بندوں کو قیامت تک گمراہ کرنے کی قسم کھائی ہے۔
توبہ کی 2قسمیں ہیں۔
ظاہری توبہ
ظاہری توبہ يه ہے کہ انسان قولاً و عملاً اپنے تمام ظاہری اعضاء کو ہر قسم کی برائیوں سے دُور رکھے۔باطنی توبہ
باطنی توبہ یہ ہے کہ انسان اپنے دل کو تمام غلاظتوں اور برے خیال سے پاک رکھے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس بات پر عمل کرنے کی ہمت دے
آمین) (جزاک اللّہ))