(کیا پل صراط کی سواریاں ہوں گی؟)
لوگوں میں یہ بات بہت کثرت سے کہی جاتی ہے کہ قربانی کے جانور پُل صراط پر سے گزرنے کے لئے سواری بنیں گے۔
اور قربانی کرنے والے اس کے اوپر بیٹھ کر گزریں گے، یہ ایک ضعیف اور کمزور روایت ہے۔
جس کے الفاظ یہ آئے ہیں:
"یعنی اپنی قربانی کے جانوروں کو موٹا تازہ بناؤ، کیونکہ پُل صراط پر یہ تمہاری سواریاں بنیں گے"
لیکن یہ انتہا درجے کی ضعیف حدیث ہے، اور ضعیف حدیث کو اس کے ضعف کی صراحت کے بغیر بیان کرنا جائز نہیں ہوتا، اس لئے حدیث پر زیادہ اعتقاد رکھنا درست نہیں۔
اس لئے کہ یہ ضعیف حدیث ہے، لیکن لوگوں میں یہ حدیث اتنی مشہور ہوگئی ہے کہ یہ سمجھا جاتا ہے کہ اگر اس کا اعتقاد نہیں رکھا تو قربانی ہی نہ ہوگی۔
ہم اس حکم کی نہ نفی کرتے ہیں اور نہ اثبات کرتے ہیں۔
اس کا صحیح علم اللہ تعالیٰ ہی کو ہے، البتّہ یہ حدیث بالکل صحیح ہے کہ قربانی کے جانور کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللّٰہ تعالیٰ کے یہاں وہ قربانی قبول ہو جاتی ہے۔
جزاک اللّہ۔