(آج مسلمان ذلیل کیوں؟)
حضور صلی االلہ علیہ وسلم کی سنتوں کی اتباع میں، آپ کی سنتوں کی تعمیل میں، ان حضرات صحابہ نے دنیا بھر میں اپنا لوھا منوایا، اور آج ہم پر یہ خوف مسلّط کے ہے کہ اگر فلاں سنت پر عمل کر لیا، تو لوگ کیا کہیں گے، اگر فلاں سنت پر عمل کر لیا تو دنیا والے مذاق اڑائیں گے۔
اسی وجہ سے ساری دنیا میں آج ذلیل ہو رہے ہیں، آج دنیا کی ایک تہائی آبادی مسلمانوں کی ہے، آج دنیا میں جتنے مسلمان ہیں، اتنے مسلمان اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئے، اور آج مسلمانوں کے پاس جتنے وسائل ہیں، اتنے وسائل اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئے۔
لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما دیا تھا کہ ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ تمہاری تعداد تو بہت ہوگی لیکن تم ایسے ہوگے جیسے سیلاب میں بہتے ہوئے تنکے ہوتے ہیں، جن کا اپنا کوئی اختیار نہیں ہوتا۔
آج ہمارا یہ حال ہے کہ ہم اپنے دشمنوں کو راضی کرنے کے لئے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔
اپنے اخلاق چھوڑے، اپنے اعمال چھوڑے، اپنی سرتیں چھوڑیں اپنے کردار چھوڑے، اور اپنی صورت تک بدل ڈالی۔
سر سے لے کر پاؤں تک اُن کے نقل اتار کر یہ دکھایا کہ ہم تمہارے غلام ہیں، لیکن وہ پھر بھی خوش نہیں ہوتے۔
لہٰذا ایک مسلمان جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت چھوڑ دے گا تو یاد رکھو اس کے لئے ذلت کے سوا کچھ نہیں ہے۔
جزاک اللّہ۔