(کافر کو بھی حقارت سے مت دیکھو)
کسی کافر کو بھی حقارت کی نگاہ سے مت دیکھو، یہ بھی گناہ ہے۔
اس لئے کہ کیا پتہ کہ کسی وقت اللّٰہ تعالیٰ اس کافر کو ایمان کی توفیق دے دیں، اور وہ آپ سے آگے بڑھ جائیں۔
لہٰذا کافر کی حقارت نہیں ہونی چاہئے، البتّہ کفر کی حقارت ہونی چاہئے۔
فسق اور گناہ کی حقارت تو دل میں ہو، لیکن گنہگار کی ذات سے حقارت نہیں ہونی چاہئے۔
لیکن فرق یہ کہ کس وقت دل میں گناہ اور کفر کی حقارت ہے، اور کس وقت اس آدمی کی حقارت دل میں ہے، جو اس کفر اور گناہ میں مبتلا ہے۔
آدمی کو بسا اوقات اس کا پتہ نہیں چلتا، یہ چیزیں بزرگوں کی صحبت سے حاصل ہوتی ہیں۔
جزاک اللّہ۔