(اللّٰہ تعالٰی کے لئے دوستی اور دشمنی)

in hive-120412 •  3 years ago 

IMG-20210908-WA0002.jpg
Source
حضرت ابو ہریرہ رضی اللّٰہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سات افراد ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ اپنے سایہ میں جگہ دےگا، اس دن جس دن اس کے سایہ کے سوا کوئی سایہ نہ ہوگا۔

ان سات افراد میں وہ شخص بھی ہیں جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے لئے ایک دوسرے سے محبت کی وہ اسی پر جدا ہوئے۔

جب ایک جگہ ایک دوسرے کے ساتھ تھے، اس وقت بھی ان کے درمیان خدا کے واسطے کی دوستی تھی، اور اب وہ ایک دوسرے سے جدا ہوئے جب بھی یہ دوستی اپنی جگہ قائم تھی۔

ہزاروں میل کا فاصلہ بھی اس دوستی کو ختم نہیں کر سکا۔

حدیث کا یہ ٹکڑا بتاتا ہے کہ دوستی ہو یا دشمنی اس کا اصل مقام انسان کا دل ہے۔

دو انسان جو ایک جگہ بیٹھے ہوئے ہنس ہنس کر باتیں کر رہے ہوں، وہ ایک دوسرے کے سخت دشمن بھی ہو سکتے ہیں اور دو انسان جو ایک دوسرے سے بہت دور ہوں۔

ایک دوسرے کے جگری دوست ہو سکتے ہیں۔

اصل اعتبار جسموں کے قرب کا نہیں دلوں کے قرب کا ہے۔

جزاک اللّہ۔

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!