(امام ذمّہ دار ہے)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللّٰہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: امام ذمّہ دار ہے اور مؤذن پر بھروسہ کیا جاتا ہے۔
اے اللہ! اماموں کی رہنمائی فرما اور مؤذنوں کی مغفرت فرما۔
امام کے ذمّہ دار ہونے کا مطلب یہ ہے کہ امام پر اپنی نماز کے علاوہ مقتدیوں کی نمازوں کی بھی ذمّہ داری ہے۔
اس لئے جتنا ہو سکے امام کو ظاہری اور باطنی طور سے اچھی نماز پڑھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
اسی وجہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیث میں ان کے لئے دعا بھی فرمائی ہے۔
مؤذن اور بھروسہ کیے جانے کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں نے نماز روزے کے اوقات کے بارے میں اس پر اعتماد کیا ہے۔
لہٰذا مؤذن کو چاہیے کہ وہ صحیح وقت پر اذان دے اور چونکہ مؤذن سے بعض مرتبہ اذان کے اوقات میں غلطی ہو جاتی ہے اس لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مغفرت کی دعا کی ہے۔
جزاک اللّہ۔