(دعا میں مبالغہ سے کام لینا)
حضرت سعد رضی اللّٰہ عنہ کے بیٹے فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں دعا میں یوں کہہ رہا تھا:
اے اللہ میں آپ سے جنت اور اس کی نعمتوں اور اس کی بہاروں اور فلاں فلاں چیزوں کا سوال کرتا ہوں۔
اور میں جہنّم سے اور اس کی زنجیروں، ہتھکڑیوں، اور فلاں فلاں قسم کے عذاب سے پناہ منگتا ہوں۔
میرے والد سعد رضی اللہ عنہ یہ سنا تو ارشاد فرمایا: میرے پیارے بیٹے! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا:
عنقریب ایسے لوگ ہونگے جو دعا میں مبالغہ سے کام لیا کریں گے۔
تم ان لوگوں میں شامل ہونے سے بچو۔
اگر تمہیں جنت مل گئی تو جنت کی ساری نعمتیں مل جائیں گی اور اگر تمہیں جہنّم سے نجات مل گئی تو جہنّم کی تمام تکلیفوں سے نجات مل جائیں گی۔
لہٰذا دعا میں تفصیل کی ضرورت نہیں بلکہ جنت کی طلب اور دوزخ سے پناہ مانگنا کافی ہے۔
جزاک اللّہ۔