(فضول خرچی کی حد)
لباس اور کھانے پینے میں بھی فضول خرچی ہوتی ہے۔
بلکہ ہر چیز میں فضول خرچی ہوتی ہے، ایک شخص قیمتی کپڑے اس لئے پہنتا ہے کہ مجھے آرام ملے، اور اچھا لگے، گھر والوں کو بھی اچھا لگے، اور ملنے والوں کو بھی اُسے دیکھ کر خوش ہوجائیں، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
لیکن اگر کوئی شخص اچھا اور قیمتی لباس اس نیت سے پہنتا ہے، تاکہ مجھے دولت مند سمجھا جائے، اور میرا بڑا مقام سمجھا جائے تو یہ نمائش ہے اور یہ ممنوع ہے۔
اسلئے حضرت تھانوی رحمۃ اللّٰہ علیہ نے اسراف یعنی فضول خرچ کے بارے میں ایک واضح حد فاصل کھینچ دی کہ اگر ضرورت پوری کرنے کے لئے آرائش کی خاطر کوئی خرچ کیا جا رہا ہے تو وہ اسراف میں داخل نہیں ہے، ہاں اگر بلا ضرورت فضول خرچی کریں تو منع کیا گیا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں فضول خرچ کرنے سے بچائے، آمین۔
جزاک اللّہ۔