(حسن اخلاق دل کی کیفیت کا نام ہے)
حقیقت میں اخلاق دل کی ایک کیفیت کا نام ہے، جس کا مظاہرہ اعضاء اور جوارح سے ہوتا ہے، اور وہ یہ ہے کہ دل میں ساری مخلوق خدا کی خیر خواہی ہو۔
اور ان سے محبت ہو، خواہ وہ دشمن اور کافر ہی کیوں نہ ہو، اور یہ سوچ کر یہ میرے مالک کی مخلوق ہے۔
لہٰذا مجھے اس سے محبت رکھنی چاہئے، اس کے ساتھ مجھے اچھا سلوک کرنا چاہئے۔
اوّل دل میں یہ جذبہ پیدا ہوتا ہے، اور اس جذبے کے ماتحت اعمال صادر ہوتے ہیں۔
اور اس کے ساتھ خیر خواہی کرتا ہے، اب اس جذبہ کے بعد چہرے پر جو مسکراہٹ اور تبسّم آتا ہے، وہ بناوٹی نہیں ہوتا۔
اور دوسروں کو اپنا گرویدہ کرنے کے لئے نہیں ہوتا، بلکہ وہ اپنی دلی خواہش اور دلی جذبے کا ایک لازمی اور منطقی تقاضہ ہوتا ہے۔
لہٰذا حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے بیان کردہ اخلاق میں اور آج کے اخلاق میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔
جزاک اللّہ۔
Yes you are right
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit