(موت کے وقت بندے کی روح)

in hive-120412 •  3 years ago 

IMG-20210812-WA0005.jpg
Source

(موت کے وقت بندے کی روح)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللّٰہ تعالیٰ نے مغرب کی جانب ایک دروازہ توبہ کے لئے بنایا ہے۔

جس کی لمبائی کا تو کیا پوچھنا اس کی چوڑائی ستر سال کی مسافت کے برابر ہے جو کبھی بند نہ ہوگا، یہاں تک کہ سورج مغرب کی طرف سے نکلے، اس وقت قیامت قریب ہوگی اور توبہ کا دروازہ بند کر دیا جائے گا۔

ایک اور حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللّٰہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

اللہ تعالیٰ بندے کی توبہ اس وقت تک قبول فرماتے ہیں جب تک غرغرہ یعنی نزع کی کیفیت شروع نہ ہو جائے۔

موت کے وقت جب بندے کی روح جسم سے نکلنے لگتی ہے تو حلق کی نالی میں ایک قسم کی آواز پیدا ہوتی ہے۔

جسے غرغرہ کہتے ہیں اس کے بعد زندگی کی کوئی امید نہیں رہتی یہ موت کی یقینی اور آخری علامت ہوتی ہے۔

لہٰذا اس علامت کے ظاہر ہونے کے بعد توبہ کرنا یا ایمان لانا معتبر نہیں ہوتا۔

جزاک اللّہ۔

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!