( قیامت کے دن فقراء ومساکین سے سوال)
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللّٰہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
قیامت کے دن جب تم لوگ جمع ہوگے تو اس وقت اعلان کیا جائے گا۔
اس اُمت کے فقراء ومساکین کہاں ہیں؟
اس اعلان پر وہ کھڑے ہو جائیں گے، اُن سے پوچھا جائے گا، تم نے کیا اعمال کئے تھے؟
وہ کہیں گے: ہمارے رب! آپ نے ہمارا امتحان لیا ہم نے صبر کیا۔
آپ نے ہمارے علاوہ دوسرے لوگوں کو مال اور حکمرانی دی۔
اللہ تعالیٰ فرمائیں گے! تم سچ کہتے ہو۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا چنانچہ وہ لوگ جنت میں عام لوگوں سے پہلے داخل ہو جائیں گے۔
اور حساب و کتاب کی سختی مالداروں اور حکمرانوں کے لئے رہ جائے گی۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللّٰہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا:
یا اللہ مجھے مسکین طبیعت بنا کر زندہ رکھیے، مسکینی کی حالت میں دنیا سے اٹھائیے، اور میرا حشر مسکینوں کی جماعت میں فرمائیے۔
جزاک اللّہ۔