اس زمانے میں سچ بولنے والے لوگوں کی تعداد بہت کم ہے ، اور اسلئے انکی بہت زدہ اہمیت بھی ہے اور ہو بھی کیو نہ سچ بولنا تو اچھی بات ہوتی ہے۔
آج لوگ اپنے ایمان کو بیچ دیتے ہے محض کچھ روپیوں کے خاطر ، وہ جھوٹ کا دامن تھام لیتے ہیں اور سچ کو ایک ٹوکری میں رکھ دیتے ہیں۔
کیا اصل میں سچ کی قیمت لگائی جا سکتی ہے ؟ نہیں ، ایسا ہرگز نہیں کیا جا سکتا۔
جو شخص اپنے سچے ہونے کی قیمت لگا لے وہ بھلا سچہ کیسے ہو سکتا ہے ، اسلئے سچ کی کوئی قیمت نہیں ہوتی اور ہمیں خود کو ایسا بنا کر رکھنا چاہیے جو ہرگز سچ کا ساتھ نہ چھوڑے۔
اُمید ہے کہ آپ سب سچ کے راستے پر ہمیشہ خودکو قائم رکھ سکینگ اور اسکی کوئی قیمت نہیں لگائے گئے۔
جزاک اللّہ۔