(سکون اللّٰہ کے ذکر میں ہے)
اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں قرار اور سکون نہیں ہے، ساری دنیا کے اسباب و وسائل جمع کر لئے۔
لیکن اس کے باوجود سکون نصیب نہیں، چین نہیں ملتا۔
میں نے آپ کو ابھی مغربی معاشرے کی مثال دی تھی کہ وہاں پیسے کی ریل پیل، تعلیم کا معیار بلند، لذت حاصل کر لو، لیکن اس کے باوجود یہ حال ہے کہ خواب آور گولیاں کھا کھا کر اس کی مدد سے سو رہے ہیں۔
کیوں! دل میں سکون و قرار نہیں، سکون کیوں نہیں ملا؟
اس لئے کہ گناہوں میں سکون کہاں تلاش کرتے پھر رہے ہو، یاد رکھو! ان گناہوں اور نافرمانیوں اور مصیبتوں میں سکون نہیں۔
سکون صرف ایک چیز میں ہے، اور وہ ہے، اللّٰہ تعالیٰ کا ذکر۔
اللہ کی یاد میں اطمینان اور سکون ہے، اس واسطے یہ سمجھنا دھوکہ ہے کہ نافرمانیاں کرتے جائیں گے، اور سکون ملتا جائے گا۔
یاد رکھو! زندگی بھر نہیں ملےگا، اس دنیا سے تڑپ تڑپ کر جاؤگے، اگر نافرمانیوں کو نہ چھوڑا تو سکون کی منزل حاصل نہ ہوگی۔
سکون اللّٰہ تعالیٰ انہیں لوگوں کو دیتے ہیں جن کے دل میں اس کی محبت ہو، جن کے دل میں اس کی یاد ہو، جن کا دل اس کے ذکر سے آباد ہو۔
اُن کے سکون اور اطمینان کو دیکھو کہ ظاہری طور پر پریشان حال بھی ہیں، فقر ہے فاقے بھی گزر رہے ہیں، لیکن دل کو سکون اور قرار کی نعمت میسر ہے۔
لہٰذا اگر دنیا کا بھی سکون حاصل کرنا چاہتے ہو تو ان نافرمانیوں اور گناہوں کو تو چھوڑنا پڑےگا، اور گناہوں کو چھوڑنے کے لئے ذرا سا مجاہدہ کرنا پرےگا، نفس کے مقابلے میں ذرا سا ڈٹنا پڑے گا۔
جزاک اللّہ۔