ہاہا بجا فرمایا دراصل بات یوں ہے کہ میں جب ایک دفعہ کہانی گھڑ گھڑ کر لکھتا ہوں تو تھک جاتا ہوں اور کبھی کبھار جولفظ میں استعمال کرنا چاہتا ہوتاہوں وہ ڈکشنری میں ہوتا ہی نہیں اور خود بخود آگے کلک کرنے پر واحد ہو ہو تو جمع یا جمع ہو تو واحد یا۔۔۔۔وہ لفظ بعض اوقات بن جاتا ہے جو میں ذیادہ استعمال کرتا ہوں ۔مگر میں تسلیم کرتا ہوں میری غلطی ہے ۔
اور ایک اور بات مہوش آپی دراصل انگلش میرا مسئلہ ہے مجھے نہیں آتی مگر لیٹریچر پڑھنا مجھے بہت پسند ہے اس لیے اس دن مشورا اس لیے تھا مجھے اسٹیمننٹ پر چند لوگ ہیں جن کی لکھاوٹ اچھی لگتی ہے جیسے آپکی اور میں چاہتا ہوں ایک حقیقی رنگ نظر آئے اور میں دیکھ سکوں آپکے خیالات کو اور جس انداز سے آپ اپنے لفظوں کو برت رہی ہیں ۔ اس لیے نصحیت کر رہا تھا ۔اور ادب میں رنگ اپنی زبان سے ہی آتا ہے اور جو ردہم آپکو اپنی زبان دیے سکتی ہے شاید وہ انگلش نہ دیے سکے جیسے مثال کے طورپر
ہم نے ساحل کے تل سے کھینچے ہیں اس حسینہ کے پاؤں"
کے گھنگروں جو زمیں پر اچھل کے کہتی تھے رقص سورج کے جسم پر ہو گا "۔
اس کی انگلش شاید ہی وہ لبوں کو خوبصورتی نہ بخشیں باقی کچھ لاعلمی کو معاف کیجیئے گا ۔
آپ ایک علم کا سمندر ہیں ۔اور آپ میرے لیے ایک استاد کا درج رکھتی ہیں ۔آپ کی لکھاؤٹ سے اندازہ ہوتا ہے ۔اور آپکا خیال مجھ سے بھی ذیادہ پختہ ہوتا ہے
وہ ایک کہانی جس میں آپ نے کچھ اشعار استعمال کیے تھے کیا اچھا انتخاب تھا ۔۔
مگر میری غلطی ہیں میں تسلیم کرتا ہوں اور انشاء اللہ سدھاروں گا
۔۔۔