Hello friends!
Today's weather was very pleasant because it had been raining all night and when the day came a little clearer. When I woke up, the Fajr call was going on. Then I got up from my bed and prayed Fajr.
Then I looked up at the sky and saw that the information was not clear even today.
اسلام علیکم دوستو !
آج کا موسم بہت خوشگوار تھا کیوں کہ ساری رات بارش برس رہی تھی اور جب دن ہوا تو تھوڑا مطلع صاف ہو گیا تھا جب میں نیند سے بیدار ہوئی تو فجر کی اذان ہو رہی تھی پھر میں اپنے بستر سے اٹھی اور نماز فجر ادا کی.
اس کے بعد میں نے آسمان کی طرف دیکھا تو آج بھی مطلع صاف نہیں تھا کالے بادلوں کے گھٹائیں چھائی ہوئی تھی لیکن ایسا محسوس ہوتا تھا جیسے تھوڑی دیر بعد مطلع صاف ہو جائے گا
After that I had breakfast and after doing housework I planned to go somewhere outside the house because I get bored of staying at home all the time. When I thought of going out, the sun came out of the clouds. Fell and became prominent in the little sun.
Today my heart wanted me to go around the whole area and find out the conditions of the people and how their lives are going.
اس کے بعد میں نے ناشتہ کیا اور گھر کے کام کرکے میں نے گھر سے باہر کہیں جانے کا پلان کیا ہے کیونکہ گھر میں مسلسل رہ رہ کر میں بور ہو جاتی ہو جب میں نے باہر جانے کا سوچا تو بادلوں کی لپیٹ میں سے سورج نکل پڑا اور تھوڑی تھوڑی دھوپ میں نمایاں ہو گئیں.
آج میرا دل چاہ رہا تھا کہ میں پورے علاقے میں گھومو پھرو اور لوگوں کے حالات معلوم کرو کےان کی زندگیاں کس طرح گزر رہی ہے
When I left my house, it was close to our house. I passed our street and on the open road I saw two squares.
The pile of rubbish in the pile of garbage looked very beautiful. This pile of dirt did not suit them. My heart wanted to catch them but it was not allowing them to touch it. Raised at home, children like to play with them, they get along very well with children
Their diet is like that of chickens, meaning they can easily eat whatever they put in.
The chicks lay eggs and hatch from their eggs which look very beautiful. When their babies are small, they stay close to their babies and do not allow these babies to touch anyone. Protects themselves and walks back and forth with the children all day until their children are a little older. It protects the children a lot. Their children also love their mothers very much and they live without their mothers. They don't like it. If they don't see their mother for a while then they start running. Their mother hears their voice and runs to them and hugs them. Animals and birds, like humans, love their babies very much and cannot see them suffering.
People build for them a small, well-ventilated house where they are raised. We provide water and food for them.
جب میں اپنے گھر سے نکلی تو ہمارے گھر کے قریب ہیں ہماری گلی سے آگے نکل کر میں نے کھلی سڑک پر میں نے دو چوکور دیکھیں
جو کوڑا کرکٹ کے ڈھیر میں دانا دنکا چغ رہی تھی وہ دیکھنے میں بہت خوبصورت لگ رہی تھی یہ گندگی کا ڈھیر ان کو سوٹ نہیں کر رہا تھا میرا دل چاہا انہیں پکڑنے کو مگر وہ ہاتھ نہیں لگانے دے رہی تھی ان کو لوگ شوق سے اپنے گھر میں پالتے ہیں بچے ان کے ساتھ کھیلنا پسند کرتے ہیں یہ بچوں کے ساتھ بہت انجوائے کرتی ہیں
ان کی خوراک مرغیوں جیسی ہوتی ہے مطلب چاول دانہ وغیرہ جو بھی ڈال دیں یہ باآسانی کھا لیتی ہیں لوگ ان کے گھروں میں شوق سے پالتے ہیں
چکور انڈے دیتی ہیں اور ان کے انڈوں سے بچے نکلتے ہیں جو دیکھنے میں بہت ہی خوبصورت لگتے ہیں جب ان کے بچے چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں تو یہ اپنے بچوں کے قریب قریب رہتی ہیں اور ان بچوں کو کسی کو ہاتھ نہیں لگانے دیتی یہ اپنے بچوں کی حفاظت خود کرتی ہیں اور سارا دن بچوں کے آگے پیچھے گھومتے ہیں جب تک کہ ان کے بچے تھوڑے بڑے نہیں ہو جاتے یہ بچوں کی بہت حفاظت کرتی ہیں ان کے بچے بھی اپنی ماؤں سے بہت پیار کرتے ہیں اور وہ اپنی ماؤں کے بغیر رہنا پسند نہیں کرتے اگر تھوڑی دیر انہیں اپنی ماں نظر نہ آئے تو وہ چلانا شروع کر دیتے ہیں ان کی ماں ان کی آواز سن کر بھاگ بھاگ کر ان کے پاس آ جاتی ہے اور انہیں اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے تب یہ منظر دیکھنے والا ہوتا ہے جانور اور پرند چرند بھی انسانوں کی طرح اپنے بچوں سے بہت محبت کرتے ہیں اور انہیں کسی تکلیف میں مبتلا نہیں دیکھ سکتے
لوگ ان کے لیے ہوا دار چھوٹا سا گھر بناتے ہیں جہاں انہیں پالتے ہیں اس کے اندر پانی اور خوراک کا ہم بھی کرتے ہیں
Then I passed by another place where there was an office of Rescue One One Two. When I passed by, there was a security guard standing outside and when I looked inside, four rescue vehicles were parked.
And they were cleaning their vehicles. This institution is run by the government. They are government employees at the government level. All government employees work here. This institution is known as Khidmat-e-Khalq. The main work of the institution is Khidmat-e-Khalq. An institution has been set up to serve the people. People suffering from an accident or a disease can immediately avail the facilities of this institution by contacting this number. In this institution, the government has provided some vehicles to these employees by the government. Named One One Two Two
If someone has an accident, people contact this office and they take immediate action and take their vehicles to the place where the accident took place immediately and pick up the patient in their car and take him to the hospital.
This organization serves the public in the event of an accident and the vehicles of this organization reach the place where the accident took place immediately.
The drivers of these vehicles are ready to drive at all times. This is part of their job. Rescuers often arrive in the event of an accident from where they came from, even though the tired patient's family is unable to reach at this time.
اس کے بعد میں ایک اور جگہ سے گزری جہاں ریسکیو ون ون ٹو ٹو والوں کا دفتر تھا جب میرا گزر یہاں سے ہوا تو اس کے باہر ایک سکورٹی گارڈ کھڑا ہوا تھا اور جب میں نے اندر دیکھا تو چار گاڑیاں ریسکیو کی کھڑی ہوئی تھی
اور وہ اپنے گاڑیوں کو صاف کر رہے تھے یہ ادارہ حکومت کی طرف سے ہوتا ہے ان حکومتی سطح پر سرکاری ملازم رکھا جاتا ہے یہاں تمام سرکاری ملازم کام کرتے ہیں یہ ادارہ خدمت خلق کے تحت جانا جاتا ہے ادارہ کا بنیادی کام خدمت خلق ہے یہ لوگوں کی خدمت کے لیے ادارہ بنایا گیا ہے کسی حادثے یا کسی بیماری میں مبتلا افراد اس نمبر پر رابطہ کرکے اس ادارہ کی سہولتیں فورا حاصل کر سکتے ہیں اس ادارے میں حکومت نے ان ملازمان کو حکومت کی طرف سے کچھ گاڑیاں دی ہیں جناب ایمبولینس اور ون ون ٹو ٹو کا نام دیا گیا ہے
اگر کسی کو کوئی حادثہ پیش آجائے تو لوگ اس آفس میں رابطہ کرتے ہیں اور یہ فورا کاروائی کرتے ہیں اور اپنی گاڑیاں جہاں حادثہ ہوا ہوں لے کر فورا پہنچ جاتے ہیں اور مریض کو اپنے گاڑی میں اٹھا کر ہسپتال تک پہنچاتے ہیں
یہ ادارہ کسی حادثے کی صورت میں عوام کی خدمت کرتا ہے اور جہاں حادثہ ہوا ہو اس ادارے کی گاڑیاں فورا وہاں پہنچ جاتی ہیں
ان گاڑیوں کے ڈرائیور ہر وقت ڈرائیونگ کرنے کے لئے تیار کھڑے رہتے ہیں یہ ان کی نوکری کا ایک حصہ ہوتا ہے اکثر ریسکیو والے حادثے کی صورت میں پہنچ جاتے ہیں جہاں سے ہوا ہوں حالانکہ اس وقت تھک مریض کے گھر والے بھی نہیں پہنچ پاتے
Please use the Steem Pakistan community for these posts.
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit