فکر سے بچنے کا جادو اثرنسخہ
فکر سے بچنے کا جادو اثرنسخہ
کیا فکر پریشانی سے بچنے کیلیے آپ کو ایک جادو اثر نسخے کی ضرورت ہے؟
ایک نسخہ جس کو آپ ابھی کام میں لاسکیں۔
اگر آپ کی خواہش ہے تو میں ویلس ایچ کیریر کا ایجاد کردی نسخہ بتاتا ہوں۔ مسٹر کیریر ایئرکنڈیشنگ کے ایک کامیاب اور ذہین انجینئرتھے۔وہ دنیا کے ایک مشہور کارخانے کیریر کارپوریشن کے منتظم اعلٰی تھے۔ وہ کہتے ہیں ایک مرتبہ ایک بہت بڑی کمپنی میں گیس صاف کرنے کی مشین لگانے کا کام میرے سپرد ہوا۔ جو مشین مجھے لگانی تھی وہ بالکل نئی قسم کی تھی۔ اس سے قبل اس مشین کی صرف ایک جگہ آزمائش ہوئی تھی جہاں یہ کامیاب رہی تھی۔لیکن اب مجھے جس جگہ مشین لگانی تھی وہاں کے حالات بالکل مختلف تھے۔ تاہم میں نے کسی نہ کسی طرح مشین لگا دی لیکن مجھے یقین نہیں تھا کہ ہمارے دعویٰ کے مطابق یہ مشین گیس کو مکمل طور پر صاف کر سکے گی۔
اس ناکامی کے صدمے سے میرا دماغ خراب ہونے لگا۔ پیٹ میں درد رہنے لگا، آنتوں میں مروڑ پڑنے لگے اور نیند غائب ہو گئی۔ بہت سوچ بچار کے بعد یہ بات سمجھ میں آئی کہ غم اور فکر سے کچھ حاصل نہ ہو گا۔ مجھے اپنی مشکلات کا حل سوچنا چاہیے۔ یہ ترکیب بہت موثر ثابت ہوئی اور میں اس پر تیس سال سے عمل کر رہا ہوں۔ ترکیب بہت آسان ہے اور اس پر ہر شخص عمل کر سکتا ہے۔
اس ترکیب کے تین حصے ہیں۔
پہلا حصہ:
میں نے اپنے دل سے تمام خوف نکال دیے اور ایمانداری سے اس بات کا اندازہ لگایا کہ اگر نقصان ہوا تو زیادہ سے زیادہ کتنا ہو گا؟ یہ تو یقین تھا کہ مجھے نہ تو کوئی جیل بھیج سکتا ہے اور نہ ہی کوئی گولی مار سکتا ہے۔ البتہ اس بات کا امکان تھا کہ مجھے ملازمت سے نکال دیا جائے گا اور اگر میری فرم کو مشین ہٹانی پڑی تو اُسے بیس ہزار ڈالر کا نقصان ہو گا۔
دوسرا حصہ:
یہ اندازہ لگانے کے بعد کہ سخت سے سخت نقصان کتنا ہو گا میری طبیعت سنبھل گئی اور میں نے یہ نقصان برداشت کرنے کے لیے اپنے آپ کو ذہنی طور پر تیارکر لیا۔ مجھے معلوم تھا کہ میری بدنامی ہو گی لیکن فرم سے نکلنے کے بعد مجھے کسی دوسرے ادارے میں ملازمت ضرور مل جائے گی۔ اور میں بے کار نہ رہوں گا۔ سخت سے سخت نقصان کا اندازہ لگانے اور خود کو اس نقصان کے لیے تیار کرنے کے بعد یہ ہوا کہ جو انتشار کئی دنوں سے ذہن میں تھا وہ ختم ہو گیا اور طبیعت کو اطمینان مل گیا۔
تیسرا حصہ:
اس کے بعد میں نے یہ سوچنا شروع کر دیا کہ بیس ہزار ڈالر کے نقصان کو کس طرح کم کیا جاسکتا ہے اور اس مقصد کےلیے کونسی تدبیریں اختیار کی جاسکتی ہیں۔ کئی تجربات کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا کہ اگر پانچ ہزار ڈالر کے خرچ سے ایک اور مشین لگا دی جائے تو پہلی مشین ٹھیک کام کرنے لگے گی۔ میں نے ایسا ہی کیا۔ مجھے کامیابی حاصل ہوئی اور میری فرم کو نقصان کی بجائے پندرہ ہزار ڈالر کا فائدہ ہوا۔
نتیجہ:
اگر میں غم اور فکر میں مبتلا رہتا تو یہ کامیابی کبھی حاصل نہ ہوتی کیونکہ غم اور فکر میں سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ آدمی اپنے ذہن کو یکسو نہیں کر سکتا۔ اس کے ذہن میں انتشار رہتا ہے۔ قوت فیصلہ ختم ہو جاتی ہے اور وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکتا لیکن جب آدمی یہ اندازہ لگا لیتا کہ زیادہ سے زیادہ کتنا نقصان ہو سکتا ہے اور خود کو یہ نقصان برداشت کرنے کے لیے تیار کر لیتا ہے اور صابر شاکر ہو جاتا ہے تو ذہنی ہیچان ختم ہو جاتا ہے اور وہ اپنے مسئلے پر اچھی طرح غور کر سکتا ہے۔
یہ نسخہ اتنا مفید اور کارآمد ثابت ہوا کہ میں ہمیشہ اس پر عمل کرتا ہوں۔ اس کی وجہ سے میری زندگی غم اور فکر سے آزاد ہو چکی ہے۔
Keep posting, but I suggest you to try to write something your own. Does not matter how much words, but you will start learning to increase words day by day.
You can share your own photography and just write how and where it was taken, you will see that your content will increase day by day.
Inshallah!
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit