معاشرے کی تشکیل کیلئے قانون بہت ضروری ہے۔
قانون ایک ملک کو چلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے
قانون ایک ملک کیلئے اتنا ہی ضروری ہے جتنی ہماری سنانس ہمارے ذندہ رہنے کیلئے ضروری ہے ۔
کائنات میں موجود ہر چیز ایک قانون کے مطابق حرکت کر رہی ہے ۔
اگر ہم انسان کی بناوٹ سے کر اسکے پیدا ہونے تک نظر دوڑائیں تو ہمیں قانون کی شعاعیں واضح نظر آئیں گی ۔
قانون ہے کہ پہلے ایک آتا ہے بعد میں دو یہ ایک گنتی کا قانون ہے مگر ہم اسکو بدل نہیں سکتے جب ہم ایک خاص گراؤنڈ میں گنتی لکھیں گے ۔
بات کرتے ہیں قانون پر
جو اسکو بیان کرنے سے قبل ضروری ہے کے علم ہونا چاہے لاء ہے کیا ۔
لاء ایک لاطینی زبان کا لفظ ہے جو (لِیگ ) سے ماخوذ کیا گیا ہے جس کا مطلب ہے (فیکس )
اب لاء کی تاریخ پر بات کرنا ضروری ہے کہ لاء کہاں سے اور کیسے ہم تک پہنچا ۔
اس پر اب دو تھیوری ہیں ۔
01
پہلی تھیوری یہ بیان کرتی ہے لاء کو دریافت تب کیا گیا جب پہلا انسان زمین پر آیا ۔ ان کے مطابق قانون انسان کی فطرت میں شامل ہے ۔ جو کہتا ہے جہاں معاشرے ہو گا وہ قانون لازمی ہو گا
02
دوسری تھیوری یہ کہتی ہے کہ قانون انسان کا بنایا ہوا ہے ۔اور اسکا کہنا ہے انسان فطرتی طور پر لالچی ہےاور ایک بھیڑیے سے بھی ذیادہ بدتر ہے ۔
اسکے روایے کو کنٹرول کرنے کیلئے قانون بنایا گیا ہے ۔
اسکے بار میں جو ہمیں ثبوت ملتے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں ۔
کوڈ آف ہموربی
ہٹائیٹ لاء
ٹین کمانڈمینٹس
رومن لاء
ایجیپٹ لاء
جن سے ہم اس تھیوری کو سمجھ سکتے ہیں ۔
#پارٹ
01
what is law?
لاء ایک اصول و ضوابط کے سیٹ کا مجموعہ ہے جسکو لاگو کیا جاتا ہے گورنمنٹ جیسی اتھارٹی کی مدد سے تاکہ ایک بہترین معاشرے کو تشکیل دی جا سکے ۔
اسکے علاؤہ اس پر بہت سے فلاسفر کی تعریفیں موجود ہیں جو لاء میں پڑھائی جاتی ہیں۔
"جن میں ایک تعریف آسٹن کی ہے "
جو کہتا ہے
"Law is the body of rules and regulations that are applied by the state in the court of justice"
"ایک تعریف سالمنڈ کی ہے "
جو کہتا ہے
"Law is command of sovereign back by the sanctions "
(By Salmond)
اسکے علاؤہ لاء پر بہت بات کی جاسکتی ہے جیسا کہ اسکی کلاسیفیکیشن ہو جائے ،اسکے علاؤہ اسکے سورسز پر بات کی جاسکتی ہے ،اسکے علاؤہ اسکا معاشرے میں کردار بتایا جا سکتا ہے جسکو میں پوائنٹ کی شکل میں لکھتا ہوں جو سمجھنے میں آسان ہو گا ۔
کلاسیفیکیشن میں سیول لاء ،ایمپیریٹیو لاء ، نیچرل لاء وغیرہ شامل ہے ۔
اسکے علاؤہ اسکے سورسز میں فارمل سورسز اور مٹیریل سورسز وغیرہ شامل ہیں ۔
اب قانون معاشرے میں ایک اہم اور سنہری کردار ادا کرتا ہے ۔جو معاشرے میں انسان کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے ۔
اور قتل و غارتگری کو ختم کرتا ہے ۔
اور انسان انصاف فراہم کرتا ہے ۔
اس کے علاؤہ قانون پر بہت سی تھیوری ہیں ۔
چند اہم تھیوریز مندرجہ ذیل ہیں ۔
جن میں پوزیٹو تھیوری آف لاء ،پیور تھیوری آف لاء ،اسکے علاؤہ سوشل کنٹریکٹ تھیوری وغیرہ شامل ہیں ۔
اب چلتے ہیں آگے میرے خیال سے اتنا کافی ہے اسکو ذہن نشین کر لیں ۔
سبجیکیٹیو لاء:-
01
اس میں ہم ٹریفک کے قوانین دیکھ سکتے ہیں جس میں سگنلز ،اور دیگر گاڑیوں کی رجسٹریشن وغیرہ شامل ہے ۔
02
اسکے علاؤہ ہم پاکستان پینل کوڈ دیکھ سکتے ہیں جس میں سزاؤں کو بیان کیا گیا ہے ۔جس میں بتایا گیا ہے کونسا۔ سیکشن کس آفینس کی سزا پر مبنی ہے اور کتنی سزا ہے اور کتنا جرمانہ ہے ۔
جیسا کہ مثال کے طور پر سیکشن 378"" جو کہ چوری کی تعریف ہے جسکی سزا تین سال ہے جو کے "379"میں بیان کی گئ ہے
اوبجیکٹیو لاء
01
اس میں پہلی مثال ہم لیں گے لاء آف میرج جو کے پاکستان میں بہت اہمیت کے حامل ہے ۔جس میں دو سکول آف تھاٹس ہیں ۔
اس میں ہم وائیڈ میرج ،ویلڈ میرج ،انویلڈ میرج کے بارے میں پڑھتے ہیں ۔
کب ایک شادی کو سہی سمجھا جاتا ہے ؟
کب ایک شادی صحیح تسلیم نہیں کی جاتی ؟
کب ایک شادی وائیڈ ہوتی ہے اور کیسے وہ صحیح شادی میں کنورٹ ہو جاتی ہے ۔
اس کے علاؤہ شادی کیلئے کیا ضروری ہے ،کیسا ہونا چاہیے ،کون ،کب شادی کر سکتا ہے اور کون شادی نہیں کر سکتا ۔
شادی کیلئے کیا کیا ضروری ہے وہ سب ہم اس میں پڑھتے ہیں ۔
02
اسکے علاؤہ ہم کنٹریکٹ ایکٹ کی مثال لیں سکتے ہیں ۔جس میں ہم ایک ایگریمنٹ کب کنٹریکٹ بنتا ہے ۔
اور کون کون ،کیسے اور کن وجوہات کی بنا پر کنٹریکٹ کر سکتا ہے ،
اور کون کنٹریکٹ نہیں کر سکتا ہے ۔
اور کن چیزوں پر کنٹریکٹ ایکٹ لاگو ہوتا ہے یہ ہم اس میں پڑھتے ہیں ۔
کیس لاء
01
اوبجیکٹیو لاء
اول نمبر پر ٹریفک لائٹس جو ہیں وہ اوبجیکٹیو لاء کے ذمرے میں آتی ہیں کیونکہ کے وہ کوڈی گائیڈ لاء میں آتی ہیں اور ہر ڈرائیور پر انکی پیروی منجانب حکومت لاگو ہوتی ہیں ۔
اسکا پرسنل انٹرسٹ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔
دوسرے نمبر پر پولیس آفیسر کا روکنا اس شخص کو اس کی ڈیوٹی میں آتا ہے جس کی وہ حکومت سے تنخواہ لیتا ہے ۔اور اسکا یہ عمل ٹریفک کے قوانین میں درج ہے ۔اگر وہ ایسا کرتا ہے تو حکومت نے اسکو اتھارٹی دی ہے ۔اسکی ذاتیات سے کسی کو روکنا قوانین کی پاسداری نہیں ہوتی اگرانسان ثابت کر لے ٹریفک والے کے پرسنل انٹرسٹ کو تب یہ ممکن ہے ۔وگرنہ اسکا روکنا بلکل درست ہے اور وہ اوبجیکٹیو لاء میں آتا ہے ۔
02
سبجیکیٹیو لاء
جس میں پہلا پوائنٹ یہ ہے کہ اگر اس آدمی کے پاس کوئی سپیسیفیک وجہ ہو تو اسکا یہ عمل ہے سبجیکیٹیو لاء میں آتا ہے جسکی وجہ سے اس نے ٹریفک لائٹ کے پاسداری نہیں کی ۔یہ کہتے ہوئے کہ وہ اسکا بیٹا تھا جو حالتِ ناساز میں تھا اور ریسکیو یا امداد کرنے والے ادارے کا وہاں جلدی پہنچا مشکل تھا ۔
پوائنٹ نمبر دوم میں سبجیکیٹیو لاء میں پولیس آفیسر کا رویہ آتا ہے جو شاید چاہے تو شہری کو جرمانہ کر دیے اور اگر چاہے تو شہری کو معاف کر دیے یہ پولیس آفیسر کے رویے پر منحصر ہے ۔
پارٹ
02
لاء^ نورمز
01
اگر میں لاء اور نارمز میں فرق واضح کروں تو لاء ہمیشہ ایک اصول و ضوابط کے سیٹ کو کہتے ہیں جو کے لکھی ہوئی شکل میں موجود ہوتا ہے ۔
اور ہمارے کونسی ٹیوشنز میں درج ہے ۔اور اسکو ایک اتھارٹی مطلب گورنمینٹ کی مدد سے لاگو کیا جاتا ہے ۔اور یہ معاشرے کے ہر شخص کیلئے ایک جیسا اور ایک طرح استعمال ہوتا ہے ۔
اسکی خلاف ورزی پر آپ کو حکومت سزا دیتی ہے ۔
02
اب اگر ہم نورمز کو دیکھیں تو یہ بھی اصول ہوتے ہیں مگر انسان کے خود کے بنائے ہوئے ہوتے ہیں ۔
جو کے لکھیں ہوئے نہیں ہوتے اور نہ ہی ہمارے کونسی ٹیوشنز میں درج ہوتے ہیں ۔
یہ ایک معاشرے سے معاشرے تک اپنی الگ پہچان کے ساتھ رواں دواں دیکھائی دیتے ہیں ۔
اسکی خلاف ورزی پر کوئی سزا نہیں ہوتی۔
اسکو عام طور پر کلچرل رنگ چڑھا ہوتا ہے ۔
یہ گورنمنٹ کی مدد سے لاگو نہیں کروائے جاتے ہیں ۔
مثالیں
01
اس میں سیکشن 302 میں دی گئ سزا دیکھ لیتے ہیں جو کے پاکستان میں پینل کوڈ میں درج ہے اگر ہم کسی شخص کو قتل کرے گے تو ہم کسی کا لائف والا رائٹ بریچ کریں گے جس پر حکومت ہمیں سزا دیے گی جو کے قانون میں لکھی ہوئی ہے ۔
02
نورمز میں کسی مسافر کو سفر کرتے ہوئے اپنی سیٹ دیے دینا اور خود کھڑے ہو جانا یا کسی کو عزت کیلئے پھول پیش کرنا اب یہ نورمز ہیں یہ معاشرے یا ایک کلچر کے اپنے بنائے ہوئے ہوتے ہیں جن پر کوئی سزا و جزا نہیں دی جاتی بلکے بس یہ خوبصورتی اور روایے کو بہتر کرنے کیلئے استعمال کیے جاتے اور بنائے جاتے ہیں ۔
کیس لاء
اس کیس میں قانون کی خلاف ورزی مسٹر کا رینٹ ادا نہ کرنا جو کے خلاف ورزی ہے اسکے کیے گئے ایگریمنٹ کی جسکے مطابق وہ تابع تھا کہ وہ اس بیلڈنگ یا گھر کا پچھلے تین سال کا رینٹ ادا کرے ۔ جو کے قانون میں بھی درج ہے کہ انسان اگر رینٹ پر کوئی چیز خریدے تو وہ تابع ہے اسکو ادا کرنے کا ۔
اور اس کیس میں نورمز کی۔ لاف ورزی اس شخص کا چار کتے پالنا ہے جو کے حکومت کی طرف سے کہیں نہیں لکھا ہوا مگر ہو سکتا ہے اس بیلڈنگ کے مالک نے ایک اصول بنایا ہو ۔
پارٹ
03
کمپیریٹیو لاء کو پڑھنے سے کسی بھی سسٹم کے قانون اور اصول کو سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے ۔
جو ہمارے اندر ایک کریٹیکل انیلسز کی سمجھ اور سوجھ بوجھ کو پیدا کرتا ہے ۔
یہ ہمارے موازنہ کرنے سے بہت سے اصول کی عکاسی کرتا ہے ۔
اس۔ سے ہم سمجھ سکتے ہیں کہ ایک اصول کلچرل حوالے سے کیسا ہے اور اسکے فرق کو سمجھ سکتے ہیں ۔
اس کے علاؤہ ہم اپنے انٹرنیشل لاء کو اور بھی ذیادہ بہتر بنا سکتے ہیں ۔
میں اپنے دوستوں کو دعوت دوں گا کے وہ اپنی شرکت یقینی بنائیں
@mehwiah-almas
@hamidrizwan
@hammadhistorian
Felicidades hiciste muy buen trabajo, me gustó mucho la introducción del tema, se nota que tienes mucha sensibilidad para escribir. Buena Suerte!
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit