میرا آج کا موضو ع میلاد مصطفیٰ کے مطلع ہے

in hive-172186 •  3 years ago 

میلاد النبی ١
جب بھی میلاد رسول کا مہینہ آتا ہے تو جہاں ہر مسلمان خوش ہوتا ہے وہاں کچھ لوگ بہت زیادہ جلن کا شکار ہوتے ہیں اب ہمارے علماء بہت دفعہ یہ بات کر چکے ہیں میلاد پر ہونے والی خرافات سے ہمارا کوئ تعلق نہیں پھر ان کو سمجھ نہیں آتی۔
اب امت میں امن کا پیغام دینے والے مرحوم جناب ڈاکٹر اسرار کا ایک کلپ نظر سے گزرا تو بہت تکلیف ہوئ اب یہ لوگ نام تو امت کی ایک ہونے کا لیتے ہیں لیکن اصل میں ان کے دلوں میں بغض ہوتا ہے جس کا زکر میں کرؤں گا۔ اب اسرار صاحب نے پہلے مولا کل کائنات خلیفہ چہارم علی المرتصی پر ایک الزام جس کا وڈیو میرے پاس موجود ہے لگایا اور اس الزام کی وجہ سے تربیت مصطفی ارو خدیجہ الکبری پر سوال اٹھا تو علماء الھسنت نے در کیا پھر انھوں نے یزید پلید کا دفعہ کرنے کی کوشش کی پھر انھوں نے امام احمد رضا پر الزام اور جھوٹ باندھا اور مشرک ثابت کرنے کی کوشس کی لیکن پھر علماء الھسنت کی طرف سے شیخ الحدیث کے بیٹے سید عرفان شاہ پر ٹیوی پر اکر اب کو دعوت مناظرہ دی امام مناظرین پروفیسر سعید احمد اسد نے اور بہت سے علماء جو ابھی حیات ہیں دعوت دی لیکن نہ آئے اب آج کل مشہوار مرزا جلہمی بھی انہی کی فکر کا حامل ہے ارو مرزا بہت دفعہ کہہ چکا ہے اب باتیں کرنی بہت آسان ہوتی ہیں لیکن ثابت کرنا ان کی بس کی بات نہیں۔
اب موضوف کا فتوی جو ابھی بھی یوٹیوب پر موجود ہے
اب ناجانے ان سے سوال ہو یا ان کو خود آیا میلاد النبی کا زکر آیا اب یہ بہت جلال میں آکئے دانت پیسے اور کہا بدعت ہے چلو یہاں تک مناسب ہے اب اگے فرمایا ان کے خلاف جہاد کرو ان سے جنک کرو ان کو قتل کرو اکر جہاد کی طاقت نہیں تو منہ سے جہاد کرو۔
فتوی جناب اسرار صاحب
اب بظاہر یہ لوگ امن کا درس دیتے ہیں لیکن اصل میں ملک میں خانا جنگی فساد کا بعث ہوتے ہیں۔ اب ہر بندہ یہ سمجھے کسی مسلمان کے خلاف جہاد کا فتوی دینا اور جہاد صرف کافر کے خلاف ہوتی ہے اب ہم تو بہت خوش ہوئے اس فتوی پر کیونکہ امت کے محدیثیں پر بھی لگتا ہے اور ایسا لوگوں کا حال الللہ کے رسول نے بتایا تھا جو آخر میں آئے گا اب یہ صاحبہ اور محدیثیں کے خلاف بات ہے ان کی جنگ اب ان سے جاری ہوگی اب یہ بات غور سے سب لیں ہمیں کوئ کافر کہے تو جواب بہت سخت آئے گا۔
اب ڈاکٹر صاحب کے فتوی کے مطابق ایک ایک بدعت بتاتا ہوں بندہ امام بخاری ہے لکھنے والا ابن ہجر اسقلانی ہے ہو امام ہے جس کے آگے کوئ فرقہ نہیں جاسکتا ارو سب کے نزدیک موتبر ہے ٍفتح الباری جلد ١ صحفہ ٤٩٠ ہے امام بخاری نے جب بخاری لکھی تو اس کی ٢ لاکھ آحادیث لیں اس میں سے صرف ٧٥٦٣ کو لکھا بخاری میں جب کوئ حدیث لکھتے تو غسل کرتے حرم کعبہ جاتے نفل پڑھتے ارو صرف ایک حدیث لکھتے اور ہر حدیث سے پہلے یہ عمل دوبارہ کرتے جناب اب چیلنج ہے ان کو دیکھ دیں یہ عمل کون سے کتاب سے ثابت ہے ایک وضو سے جتنی مرضی آحادیث لکھو لیکن امام بخاری کا اپنا ادب ہے اب لگاؤ فتوی امام بخاری پر یہ بدعت ہے۔
اب اگلی بدعت طبقات ابن سعد امام ابن سعد کو امام بخاری کے ہم عصر ہیں ارو کتاب شفاء امام قاضی ایاز جلد ٢ صحفہ ٥٧ اب اس کتاب کا چھاپا دارسلام سعودیہ کا ہے اور ابن تیمیہ جو ان کا امام ہے اس نے اس کتاب کی تصدیق کی ہے حضرت ابن عمر رسول الللہ کے صحابی فاروق اعظم کے بیٹے جب بھی کہیں جاتے الللہ کے
Uploading image #2...
رسول کے ممبر پر ہاتھ پھیرتے اور اس کو چومتے جناب اب کس احادیث ہے اس کو ثابت کرو گے اب ڈاکٹر صاحب کا فتوہ کہاں تک گیا
۔

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!