ایک تصویر ایک کہانی |
---|
السلام علیکم |
---|
السلام علیکم دوستو کیا حال ہے میں امید کرتا ہوں اپ سب
خیریت سے ہوں گے میں بالکل ٹھیک ہوں الحمدللہ۔ کچھ دن پہلے میری طبیعت خراب ہو گئی تھی لیکن اب میں بہتری کی طرف آرہا ہوں۔
ایک تصویر اور ایک کہانی مقابلے میں شرکت کے لیے میں آپکے ساتھ ایک اچھی سٹوری شیئر کرنے لگا ہوں ۔
کہانی شروع کرتے ہیں |
---|
یہ بات گزشتہ دنوں کی ہے کہ جب میں اپنے گھر میں تھا اور سو رہا تھا تھوڑی دیر بعد مجھے اپنے گھر میں کچھ بچوں کے شور کی آواز ائی تو اس وجہ سے میں نیند سے بیدار ہوا۔
میں نہیں دیکھا کہ ہمارے گھر میں چار بچے ہیں اور وہ رو رہے ہیں۔ مجھے میرے گھر والوں نے کہا کہ ان کے گھر کا پتہ کرو اور ان کو واپس چھوڑ کر آؤ۔
بچے بہت زیادہ سہمے ہوئے تھے میں نے ان کو تسلیاں اور دلاسے دیئے کہ اپ یہاں پر سکون کریں آپ کو یہاں پر کوئی نقصان نہیں ہوگا آپ جلد واپس اپنے گھر لوٹ جائیں گے۔
لیکن وہ نہ سمجھ لیتے تھے اور مجھے بھی پتہ نہیں چل رہا تھا کہ یہ کون سے علاقے سے ہیں۔کیونکہ وہ کسی دوسرے علاقے سے یہاں ائے ہوئے تھے اور وہ یہ کہہ رہے تھے کہ ہم نہر پر جا رہے تھے اور ہمیں راستہ بھول گیا۔
نہر ہمارے گھر سے تقریبا 10 کلومیٹر دور ہے ہم کو بھی بچپن میں نہر پہ نہانے کا بہت شوق ہوتا تھا۔ لیکن ہم نے گھر سے اکیلے نکلنے کی حماقت کبھی نہیں کی تھی شاید انکو والدین کا ڈر کم تھا اس لیے یہ گھر سے آسانی سے نکل پڑے۔ ورنہ عام طور پر اس عمر کے بچے گھر سے نہیں نکل سکتے۔
خیر میں نے ان سے ان کے علاقے کا نام پوچھا تو انہوں نے اپنے علاقے کا نام"چاندہ" بتایا۔ مجھے یاد پڑ رہا تھا کہ ایک میرا میٹرک کا کلاس فیلو اس علاقے سے تھا میں نے اس کا نمبر ملایا اور اس سے اس کے والدین کے بارے میں پوچھا ان سے کہا کہ ان کے والدین کا نمبر مجھے کہیں سے بھی لے کردیں۔
پھر میری ان کے والدین سے بات ہوئی اور میں نے ان سے کہا کہ اپ کے بچے ہمارے پاس آئے ہوئے ہیں۔ اور آپ انہیں واپس لے کے جائیں اور میں نے اسے کہا کہ اپ کیسے والدین ہیں جو خیال نہیں رکھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تو سمجھا کہ وہ شاید یہیں کہیں کھیل رہے ہوں گے یعنی ان کو ابھی تک پرواہ بھی نہیں تھی کہ ان کے بچے کہاں گئے ہیں۔
جب میں نے ان کے والدین سے بات کر لی تب ہوا پھر کچھ مسکرانے لگے اور ان کو ہوش آیا کہ پہنچ جائیں گے پھر وہ مجھ سے باتیں کرنے لگے اور پھر آپس میں کھیلنے لگ گئے۔ اتنے میں ان کے والدین آگئے اور انکو اپنے ساتھ لے گئے۔
بچے نہ سمجھ ہوتے ہیں وہ اپنے شوق کو پورا کرنے کے لیے کہیں بھی چلے جاتے ہیں یہ والدین کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ ان کی حفاظت کریں بعض اوقات والدین لاپرواہی کرتے ہیں اور اس کا پھر زیادہ نقصان اٹھا لیتے ہیں اگر وہ بچے ہمارے گھر آنے کی بجائےکہیں ایسی جگہ چلے جاتے جہاں ان کو نقصان ہو جاتا تو اس کے ذمہ دار آپ کی نظر میں کون ہوتا ہے؟
@hamidrizwan , @maria-jangoa, @ammaryasir05 you are invited. Thank you in advance ❤️.
Upvoted. Thank You for sending some of your rewards to @null. It will make Steem stronger.
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit
Hi @aliabid01
I hope you are well and I like your participation very much and your story is very good you did a great job you helped these children meet their families.Those children left home because they were scared, they came far from home, they lost their way, but you kept them with you, removed their worries, found their families and spoke to their families. And at this age children don't know what they are doing.And I think in future their families will take care of them and these children will not go far from home either.
Best Regards
@gondalbiya
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit