!ارے پیارے حضور
سردی کی ٹھٹھرتی ہوئی صبح و شام آپکو سلام کر رہی ہے ۔
آئیے اپنے اندر موسم گرما کی موجود گرمی کو بدلیں اور سردی کی کچھ ٹھنڈی یادیں ساتھ جوڑ لیں ۔
ہر چیز کے بدلنے میں بہتری ہوتی ہے ۔
جیسے وقت کبھی برا کبھی اچھا ،شجر کبھی سبز ،اور کبھی ذرد پتوں سے سجے دھجے دیکھائی دیتے ہیں ۔
اس طرح موسموں کی تبدیلی بھی ایک عجیب قسم کو لطف لاتی ہے یوں مانیں قلب کی کیفیت بدل جاتی ہے ۔
اووووو ہو یارووووں ایک نیا مضمون آپ کیلئے پیشے خدمت ہے
میں اپنے سلیبس کی ایک کتاب میں موجود نان و نفقہ پر کل شاعری لکھ رہا تھا مگر کیفیت بدلی ساتھ ہی ساتھ لکھاوٹ ہی بدل گئی ۔۔۔۔۔۔!
ارے ارے چھوڑو نثری نظم دیکھو
زمین کے کسی بنجر جزیرے پر قائم جامعہ کے
ایک کمرے کو وکیلوں کا دربار سمجھا جاتا ہے۔
!جہاں ایک عاشق
وکیل کے درویشی بھیس میں
مستقبل کی ایک جج کیلئے آئے روز ( پی۔پی ۔سی )،
(سی ۔آر پی۔سی ) ، اور (مسلم فیملی ایکٹ )، کے ایک ایک سیکشن میں ایسی سزا تلاش کر رہا ہے ۔
جو آدم کی پسلی سے بنی ہوئی حواء کو مسلم فیملی ایکٹ میں ملنے والے نان و نفقہ کی بجائے کسی یوسف کی محبت بتا سکے۔
اور اسی الجھن میں ڈوبی ہوئی ایک زلیخا کسی یوسف کے آوارہ نین سے نین ملاتے ہوئے پکڑی گئی ہے۔
!!!جس پر تاحیات دل میں رہنے کی سزا سنائی جا رہی ہے
تھوڑا کام آپ کے ذمے
آپ اس پر اپنی ایک رائے پیش کریں اور بتائیے اس کے مختلف پہلو ہیں جو اسکو بیان کر سکیں ۔
آپ کو پڑھ کر کیا لگا کے شاعر کیا بیان کرنا چاہتا ہے ۔
میں شرکت کیلئے اپنے دوستوں کو دعوت دیتا ہوں
@mehvish-almas
@hammad-historian
@aliabid01
فی امان اللہ ♥️