اسلام و علیکم دوستوں |
---|
میرا نام ساجد خان ہے اور میں پاکستان سے تعلق رکھتا ہوں۔ |
- |
اللہ تعالی کے پاک نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے ۔اور تمام جہانوں کا پالنے والا ہے۔ میں ٹھیک ہوں اور امید کرتا ہوں اپ سب بہن بھائی خیر خیریت سے ہوں گے۔ اللہ تعالی اپ سب کو سلامت رکھے۔ امین
اج میں نے ایک ڈائری بنا کے ہے۔ جو اپ کے ساتھ شیئر کر رہا ہوں ۔امید ہے اپ کو پسند ائے گی۔
اج میں تقریبا چار بجے کے قریب اٹھا اس کے بعد میں نے فجر کی نماز پڑھی ۔نماز پڑھنے کے بعد میں نے کچھ تسبیح کی۔ تسبیح کے بعد میں نے اخر میں دعا مانگی۔ اور پھر ارام کیا ۔
نماز پڑھنے کے بعد کچھ دیر بعد میری بیوی اٹھ گئی۔ اور ناشتہ بنانے لگ گئی۔ تو میری بیوی نے پوچھا کہ کیا بناؤں۔ اپ نے کسی ناشتہ کرنا ہے۔ تو میں نے کہا کہ اج میرا پراٹھے پہ دل نہیں ھے۔ اپ ایک کپ چائے بنا دیں۔ اور ساتھ مجھے نمکو دال دے دیں۔ اج میں اس سے ناشتہ کروں گا ۔تو میری بیوی نے مجھے پمپارہ نمکو اور چائے کا کپ دیا۔صبح کا ناشتہ میں نے چائے اور نمکو کے ساتھ کیا۔
ناشتہ کرنے کے بعد میں باہر کھیتوں میں چلا گیا۔ وہاں جا کے چارہ کاٹا۔ کاٹ کے گھر لے ایا۔ گھر ا کے اسے مشین نے چھوٹا کیا اور اس کے بعد جانوروں کے اگے ڈال دیا ۔اور جانور کھانے لگ گئے۔ جب جانور چارہ کھا چکے۔ تو گرمی بہت زیادہ تھی ۔تو میں نے ان کو باہر اپنوں کھیتوں میں جا کر درختوں کی چھاؤں کے نیچے باندھ دیا ۔تاکہ جانور گرمی سے محفوظ رہیں۔
اس کے بعد میں واپس گھر اگیا ۔گھر ا کے میں نہایا فریش ہوا گرمی بہت زیادہ تھی۔ اس کے بعد دوپہر کے کھانے کا ٹائم ہو گیا ۔تو دوپہر کا کھانا کھایا دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد میں دوبارہ کھیتوں میں چلا گیا۔ تاکہ کھانا ہضم ہو جائے ۔جب میں کھیتوں میں گیا تو ہمارے جامن کچھ کچھ پک چکے تھے ۔تو میں نے کچھ جامن کھائے۔ ہمارے درختوں میں جامن کا درخت بھی ہے۔ جس کی چھاؤں بہت ٹھنڈی ہوتی ہے اور ہم اس سے جامن بھی کھاتے ہیں۔ جامن بہت ٹھنڈے ہوتے ہیں۔ یہ صحت کے لیے بہت اچھے ہیں ۔اور گرمی کو دور کرتے ہیں۔ تو میں نے اپنے درختوں کی چھاؤں کے نیچے بیٹھ کر کچھ جامن کھائے ۔اور اپنے ڈیرے پر بیٹھا رہا ۔جامن پر اگر نمک ڈال کر کھایا جائے تو یہ اور بھی ٹیسٹی ہو جاتے ہیں۔تو میں جامن کھا کر بہت خوش ہوا ۔
کچھ دیر میں چھاؤں کے نیچے بیٹھا رہا اور پھر گھر اگیا۔ گھر ا کے تھوڑا سا ارام کیا ۔پھر سیکنڈ ٹائم تقریبا 6 بجے کے قریب میرے بیٹے نے ضد کی کہ ابو مجھے موٹرسائیکل پہ گھمائیں۔ تو میں نے اسے موٹر سائیکل پہ بٹھایا ۔اور گھر سے باہر اپنے کھیتوں میں لے ایا ۔اور ساتھ ایک دکان سے اسے لیز بھی لے دیا۔ تھوڑا سا بچے کو ادھر ادھر گھمایا بچہ خوش ہو گیا ۔اور اس کے بعد واپس گھر اگیا۔
گھر ایا تو کچھ دیر بعد شام ہو گئی۔ تو شام کے کھانے کا ٹائم ہو گیا ۔تو شام کو ہمارے گھر نان اگئے کیونکہ ہماری پڑوس میں مجلس تھی۔ اور انہوں نے تمام مجلس سننے والوں کو نان تقسیم کیے ۔اور انہوں نے ہمارے گھر بھی کچھ نان بھجوائے ۔نان بہت ٹیسٹی تھے الو والے نان تھے۔ تو میں نے شام کا کھانا الو والے نان کے ساتھ کھایا۔
کھانا کھانے کے بعد میں نے تھوڑی سی چہل قدمی کی تاکہ کھانا ہضم ہو جائے۔ اس کے بعد تقریبا نو بجے میں نے اپنے موبائل سے ذاکر سید نجم الحسین شاہ کی مجلس سنی ۔جس کا موضوع حضرت قاسم علیہ السلام کی شہادت تھا۔ تو میں نے حضرت قاسم علیہ السلام کی شہادت سنی جس سے مجھے بہت دکھ ہوا۔ حضرت قاسم حضرت امام حسین علیہ السلام کے بھتیجے تھے اور حضرت حسن علیہ السلام کے بیٹے تھے ۔جن کو سات محرم کو ظالموں نے شہید کیا ۔ مجلس سننے کے بعد میں ارام سے سو گیا۔
یہ تمام تصاویر میں نے اپنے موبائل سے بنائی Itel A49 (A58 Pro 4G) |
---|
اللہ حافظ |
---|