تیسری عالمی جنگ کا نقارہ:صدرپوٹن کے روس کی نیوکلیئر فورسز کو خصوصی الرٹ پر رہنے کے حکم

in hive-194277 •  2 years ago 

pic_1f925_1665050999.jpg._2.jpg

UrduPoint
coronavirusپاکستان میں کرونا وائرس کی صورتحال

مریض1,572,883اموات30,620صحت یاب1,538,689

زیر بحثسیلاب کی تباہ کاریاںعمران خان
South Africa جنوبی افریقہ (70/2 , 14.6 اوورز)

تیسری عالمی جنگ کا نقارہ:صدرپوٹن کے روس کی نیوکلیئر فورسز کو خصوصی الرٹ پر رہنے کے حکم اور طاقتور جوہری ہتھیاروں سے لیس آبدوزکو سمندرمیں اتارنے سے دنیا میں تشویش کی لہر
یوکرین کھلے عام نیٹو اور امریکا سے حمایت اور مدد چاہتا ہے ”اخلاقی مدد“ اور چوری چھپے تھوڑے بہت ہتھیاروں کی فراہمی پر یوکرینی صدر برہمی کا اظہار کرچکے ہیں‘یورپ اور امریکا کھل کر جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہتے کیونکہ انہیں خدشہ ہے جنگ کی آگ ان کے ملکوں کو بھی لپیٹ میں لے لے گی.ایڈیٹر”اردوپوائنٹ“میاں محمد ندیم کا تجزیہ
Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 6 اکتوبر 2022 15:10

تیسری عالمی جنگ کا نقارہ:صدرپوٹن کے روس کی نیوکلیئر فورسز کو خصوصی ..

ماسکو/لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 اکتوبر ۔2022 ) روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے روس کی نیوکلیئر فورسز کو خصوصی الرٹ پر رہنے کے حکم اور روس کی سب سے طاقتور جوہری ہتھیاروں سے لیس آبدوزکو سمندرمیں اتارنے سے دنیا میں تشویش کی لہر دوڑگئی ہے اور عالمی ذرائع ابلاغ پر ممکنہ تیسری عالمی جنگ کی بازگشت سنائی دے رہی ہے دوسری جانب یوکرین کھلے عام نیٹو اور امریکا سے حمایت اور مدد چاہتا ہے ”اخلاقی مدد“ اور چوری چھپے تھوڑے بہت ہتھیاروں کی فراہمی پر یوکرینی صدر برہمی کا اظہار کرچکے ہیں .
(جاری ہے)

روسی امور کے مغربی مبصرین کا خیال ہے کہ ان اقدامات سے روس ممکنہ طور پر دوسرے ممالک کو خبردار کرنا چاہتا ہے کہ وہ یوکرین میں کشیدگی میں اضافہ کرنے میں مداخلت نہ کریں نہ کہ وہ جوہری ہتھیاروں کو استعمال کرنے کا کوئی ارادہ رکھتا ہے کیونکہ ماسکو ایک بڑی جنگ کا معاشی دباﺅ برداشت نہیں کرسکتا. اس وقت دنیا میں 12400 جوہری ہتھیار میں سے 9440 نیوکلیئر ہتھیار فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں روس کے پاس 4477 جوہری ہتھیار ہیں جبکہ امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادیوں کے پاس مجموعی طورپر ڈکلیئرشدہ 4178 جوہری ہتھیار ہیں جوکہ فوری طور پر میزائلوں یا جوہری آبدوزوں سے فائر کیے جانے والے دو ہزار جوہری ہتھیار تیار ہیں .
جوہری ہتھیاروں کی یہ تعداد اتنی ہے کہ ان کے استعمال سے دنیا کی سات ارب آبادی میں سے پانچ ارب سے زیادہ ہلاک ہو سکتی ہے تو ایسی صورتحال کے پیدا ہونے کے خدشے کے باوجود صدر پوٹن کیوں دھمکیاں دے رہے ہیں؟. اس پر روسی امور کے تجزیہ کاربرطانوی پروفیسر نجم عباس کا کہنا ہے کہ صدر پوتن یوکرین کی جنگ میں بڑے نقصانات اٹھانے کے بعد اب اپنی خفگی مٹانے اور باقی دنیا کو اپنی شرائط منوانے کے لیے اس دھمکی کا سہارہ لے رہے ہیں نجم عباس لگتا نہیں ہے کہ پوٹن ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کریں گے تاہم اگر روس جوہری ہتھیار استعمال کرتا ہے اور تیسری عالمی جنگ شروع ہو جاتی ہے تو خطرہ صرف کچھ ممالک، کچھ علاقوں، جنگ کے میدانوں تک ہی محدود نہیں رہے گا بلکہ یہ صحیح معنوں میں پوری دنیا کے لیے ایک بقا کا مسئلہ ہو گا.
امریکہ کے محکمہ دفاع، پینٹاگون کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ان کے خیال میں لگتا نہیں ہے کہ صدرپوٹن بڑے ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کی غلطی کریں گے تاہم انہوں نے اس بات کو مسترد نہیں کیا کو پوٹن چھوٹے جوہری ہتھیار جن کو”ٹیکٹیکل ویپنز“ کہا جاتا ہے استعمال کر سکتے ہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ہر ممکن کوشش کریں گے کہ وہ ایٹمی تنازع کا حصہ نہ بنیں اور تیسری عالمی جنگ شروع کر نے کی وجہ نہ بنیں.
تاہم اگر امریکہ یا نیٹو ممالک پر براہ راست حملہ ہوا تو بڑی جنگ شروع نہ ہونے کی گارنٹی نہیں دی جا سکتی ایڈیٹر”اردوپوائنٹ“میاں محمد ندیم کا خیال ہے کہ ان اقدامات سے روس ممکنہ طور پر دوسرے ممالک کو خبردار کرنا چاہتا ہے کہ وہ یوکرین میں کشیدگی میں اضافہ کرنے میں مداخلت نہ کریں نہ کہ وہ جوہری ہتھیاروں کو استعمال کرنے کا کوئی ارادہ رکھتا ہے.
انہوں نے کہا کہ جوہری ہتھیار تقریباً 80 سال سے موجود ہیں اور بہت سے ممالک انہیں ایک ایسی دفاعی صلاحیت کے طور پر دیکھتے ہیں جو ان کی قومی سلامتی کی ضمانت فراہم کرتے ہیں جوہری ہتھیاروں کے تمام اعداد و شمار اندازوں پر ہی مبنی ہیں. فیڈریشن آف امریکن سائنٹسٹس کے مطابق روس کے پاس 5,977 جوہری وار ہیڈز ہیں یعنی وہ آلات جو جوہری دھماکے کو متحرک کرتے ہیں حالانکہ اس میں تقریباً 1,500 ایسے ہیں جن کی مدت پوری ہو گئی ہے اور اب ان کو تلف کیا جانا باقی ہے باقی 4,500 یا اس سے کچھ زیادہ ایسے ہیں جن کی اکثریت کو سٹریٹجک جوہری ہتھیار سمجھا جاتا ہے جو عام طور پر صرف جوہری جنگ کے دوران استعمال کے لیے بنائے جا

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE STEEM!