سلسلہ درسِ ضیاءالقران
از حضرت جسٹس پیر محمد کرم شاہ الازہری علیہ الرحمۃ
قسط 107 سورہ البقرة آیات نمبر 161،162،163
بسم اللہ الرحمن الرحیم
إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَمَاتُوا وَهُمْ كُفَّارٌ أُولَٰئِكَ عَلَيْهِمْ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ (161)
ترجمہ:
بے شک جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور مرے اس حال پر کہ وہ کافر تھے یہی وہ لوگ ہیں جن پر لعنت ہے اللہ کی اور فرشتوں کی اور سب لوگوں کی
خَالِدِينَ فِيهَا ۖ لَا يُخَفَّفُ عَنْهُمُ الْعَذَابُ وَلَا هُمْ يُنظَرُونَ (162)
ترجمہ:
ہمیشہ رہیں گے اس میں نہ ہلکا کیا جائے گا ان سے عذاب اور نہ انھیں مہلت دی جائے گی۔
وَإِلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ ۖ لَّا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الرَّحْمَٰنُ الرَّحِيمُ (163)
ترجمہ:
اور تمہارا خدا ایک خدا ہے نہیں کوئی خدا بجز اس کے بہت ہی مہربان ہمیشہ رحم فرمانے والا ہے
تفسیر:یہ آیت قرآن حکیم کی عظیم ترین آیتوں میں سے ہے۔ اس کے پہلے ٹکڑے میں توحید کا ثبوت، دوسرے میں شرک کی نفی اور تیسرے میں دونوں کی دلیل ہے۔ یعنی جب اسی کی وسیع رحمت پر تمہارے وجود، تمہاری بقا اور نشوونما اور تمہارے آرام وراحت کا دارو مدار ہے تو اس کے علاوہ اور کون ہے جو الہ یا معبود بننے کا حقدار ہو۔
والسلام