ایشیاء اور دنیا کے دیگر ترقی پذیر ممالک کی مانند پاکستان سے بھی بیرون ممالک خاص طور پر یورپ کے لیے معاشی ہجرت اختیار کی جاتی ہے۔ یورپ کے کسی بھی ملک کی شہریت کے حصول کا مطلب یہ ہے کہ ایسا شخص یورپی یونین کے تمام کے تمام ستائیس ممالک میں سے کسی میں بھی رہائش اختیار کر سکتا ہے۔ یورپ کے دیگر ممالک کی طرح پرتگال بھی یورپی یونین کا ایک اہم رکن تصور ہوتا ہے اور پرتگال کی شہریت رکھنے والا شخص یورپ کے دیگر ستائیس ممالک میں بھی جانے اور رہائش روزگار وغیرہ کے حقوق حاصل کرنے کا اہل ٹھہرتا ہے۔
فری لانسر ایک ایسا شخص ہوتا ہے جو کہ کمپیوٹر اور انٹرنیٹ وغیرہ کی مدد سے گھر بیٹھے ہی دنیا کے دیگر ممالک کے لوگوں و کاروبار وغیرہ سے منسلک ہو کر اپنی خدمات وغیرہ فراہم کرتا اور روزگار کماتا ہے۔ ایسے لوگوں کو ڈیجیٹل نومیڈ یا کمپیوٹر کی دنیا کا خانہ بدوش کا لقب بھی دیا گیا ہے۔ ایسے ہی فری لانسر حضرات یا ڈیجیٹل نومیڈز کے لیے پرتگال سے ایک ایسی خوشخبری آئی ہے کہ اسے سن کر بہت سے فری لانسرز شاید حیرت سے چونک جائیں گے۔ وہ خوشخبری یہ ہے کہ پرتگال نے فری لانسر حضرات کے لیے ایک نہایت آسان ویزہ متعارف کروایا ہے جو کہ ڈی سیون ویزہ کے نام سے معروف ہے۔ اس ویزہ کے حصول کے لیے فری لانسرز کو بہت ہی آسان شرائط عائد کی گئی ہیں اور بہت سی سہولیات اور حقوق کا حقدار ٹھہرایا گیا ہے۔
ڈی سیون ویزہ پرتگال کے حصول کے لیے بنیادی شرط یہ ہے کہ فری لانسر کی سالانہ آمدن تقریبا سات ہزار یورو کے لگ بھگ ہو۔ اس مقصد کے لیے اسے اپنے فری لانسر ہونے کا ثبوت اور ذرائع آمدن، اور آمدن کا ثبوت مہیا کرنا ہو گا۔ اس کے علاوہ اکا دکا اور آسان سی شرائط جیسا کہ پولیس تصدیقی سرٹیفکیٹ وغیرہ مہیا کرنا ہو گا۔ ویزہ کے لیے درخواست کی فیس تقریبا پچھتر یورو اور ویزہ لگنے اور پرتگال پہنچ کر ورک پرمنٹ کے حصول کی فیس بھی تقریبا پچھتر یورو ہے۔ اس کے علاوہ پرتگال پہنچنے سے پہلے وہاں پر اپنی رہائش کا بندوبست کرکے اس کا ثبوت بھی مہیا کرنا ہو گا۔ جب کہ فضائی ٹکٹ کا خرچہ پاکستان سے پرتگال کے دارالحکومت لزبن تک چھ سو سے آٹھ سو یورو تک کا ہے۔ سو، جو بھی لوگ ڈیجیٹل نومیڈ یا فری لانسر ہیں اور یورپ کے لیے عازم سفر ہونا چاہتےہیں، وہ انتہائی کم لاگت میں پرتگال پہنچ سکتے ہیں۔
پرتگال میں موجود سہولیات کی بات کی جائے تو ڈی سیون سے پرتگال پہنچنے والے اپنی غیر ملکی آمدن پر نہ ہونے کے برابر ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انہیں تمام قسم کی صحت اور تعلیم سے متعلق سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔ یہ اپنے ساتھ ساتھ اپنی فیملی کے ارکان کو بھی نہایت آسان شرائط پر اپنے ساتھ لے جا سکتے ہیں۔ وہاں پہنچ کر یہ لوگ مقامی طور پر بھی کام کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یورپی ممالک کے ستائیس ممالک میں سے کسی بھی ملک کا سفر کر سکتے، وہاں رہائش رکھ سکتے اور مقامی طور پر کام وغیرہ کر سکتے ہیں۔ کچھ آسان سی شرائط کے بعد وہاں کی شہریت بھی لے سکتے ہیں۔