آج میں ایک اور بہت ہی دلچسپ پوسٹ کے ساتھ واپس آ گیا ہوں۔میری آج کی پوسٹ ڈاہیری نہیں ہے۔ میں آج آپ کے ساتھ کاروبار کی اہمیت پر بات کرونگا۔ہم سب کوئی نہ کوئی کاروبار کرتے ہیں لیکن کچھ نوجوان ایسے بھی ہیں جو کاروبار بلکل نہیں کرتے بلکہ گورنمنٹ کی نوکری کو ترجیح دیتے ہیں۔
اللہ نے رزق کے دس حصے کاروبار میں رکھے ہیں اور اگر دنیا میں دیکھا جائے تو کاروبار کرنے والے افراد ہی آج آپ کو لاکھ پتی اور اربوں کی جاہیداد کے مالک نظر آہینگے ۔لیکن کاروبار میں ایمانداری کا عنصر کا ہونا بھی ضروری ہے۔ بہت سارے افراد ملاوٹ ، زخیرہ اندوزی اور ملاوٹ میں ملوث پائے جاتے ہیں جو کہ رزق کو حرام کردیتا ہے۔ بہت سارے افراد جو رزق میں حرام مال کما کر شامل کرتے
ہیں تو ایسے افراد کے مال میں برکت نہیں رہتی ہے اور انکا کاروبار نقصان میں چلتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اگر مالی اور معاشی حالات سے پریشان ہیں تو ہمیں حلال رزق کما کر کھا چاہیے۔ حلال رزق کمانے والے سے اللہ خوش ہوتا ہے اور پھر مال دولت میں بھی برکت پیدا ہوتی ہے۔
بہت سارے کاروبار ہیں جو ہم تھوڑے سے سرمایہ سے شروع کرسکتے ہیں مثلا فروٹ سبزی کا کاروبار اسطرح مختلف کاروبار ہیں جو ہم شروع کرکے اپنے گھر کے آخراحات پورے کرسکتے ہیں۔ مجھی آج یہ موضوع اچھا لگا تو اس پر آج لکھ دی تحریر ۔
یہ کینچی ہے اگر آپ اس کینچی سے حرام مال کماہینگے تو وہ آپ کے رزق کو برباد کردے گا۔ کیونکہ اگر آپ کم کپڑا کاٹینگے تو حرام ہوگا اگر غیر معیاری کپڑا سیل کینگے تو بھی حرام ہوگا۔
وزن میں کمی کرنا یا ناپ تول میں کمی کرنا یہ سب حرام کام ہیں اس لیے رزق اسوقت بڑھے گا جب آپ حلال جاہز طریقہ سے مال کماہینگے۔
رزق حلال عین عبادت ہے
Downvoting a post can decrease pending rewards and make it less visible. Common reasons:
Submit